ہائیکورٹ میں پنجاب حکومت کے 12ترقیاتی منصوبوں کیلئے اراضی ایکوائر کرنے میں ہنگامی طریقہ کار اختیار کرنے کیخلاف کیس کی سماعت

لاہور، فیصل آباد اور گوجرانوالہ ڈویڑنوں کے کمشنرز اور تینوں ڈویڑنوں کے لینڈ ایکوزیشن کلکٹرز کو (کل )ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم

پیر 1 فروری 2016 21:46

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم فروری۔2016ء ) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کے 12ترقیاتی منصوبوں کیلئے اراضی ایکوائر کرنے میں ہنگامی طریقہ کار اختیار کرنے کیخلاف کیس میں لاہور، فیصل آباد اور گوجرانوالہ ڈویڑنوں کے کمشنرز اور تینوں ڈویڑنوں کے لینڈ ایکوزیشن کلکٹرز کو کل ( منگل ) ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم دیدیا۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس شاہد کریم اور جسٹس شمس محمود مرزا پر مشتمل تین رکنی فل بنچ نے مختلف اضلاع میں حکومت کے بارہ ترقیاتی منصوبوں کیلئے اراضی ایکوائر کرنے میں ہنگامی طریقہ کار اختیار کرنے کیخلاف بحریہ ٹاؤن سمیت مختلف شہریوں کی درخواستوں پر سماعت کی۔

درخواست گزاروں کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا تھاکہ حکومت ملتان روڈ پر رنگ روڈ بنا رہی ہے جس کیلئے لینڈ ایکوزیشن ایکٹ کی دفعہ سترہ کی ذیلی دفعہ چار کے تحت شہریوں کی اراضی ایکوائری کرنے کے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے ہنگامی صورتحال کو جواز بنایا گیا ہے، آشیانہ ہاؤسنگ سکیم روڈ، ڈگری کالج برائے خواتین نارووال، ڈسٹرکٹ ہسپتال بھوانہ سیالکوٹ سمیت دیگر ترقیاتی منصوبوں کیلئے بھی ہنگامی صورتحال کے جواز پر نوٹیفکیشنز جاری کر کے شہریوں کی جائیدادیں ایکوائر کی جا رہی ہیں، ان نوٹیفکیشنز میں ہنگامی صورتحال کی وضاحت نہیں کی گئی اور شہریوں کو مارکیٹ ریٹ کے مطابق معقول معاوضہ بھی نہیں دیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ بارہ ترقیاتی منصوبوں کیلئے اراضی ایکوائر کرنے میں ہنگامی طریقہ کار اختیار کرنے کے نوٹیفکیشزکالعدم کئے جائیں۔ دوران سماعت رنگ روڈ اتھارٹی کے وکیل احمد اویس نے موقف اختیار کیا کہ ملتان رو ڈ سے منسلک رنگ روڈ بنانے کا منصوبہ دو ہزار پانچ میں منظور ہوا تھا مگر پیسہ کا انتظام اب ہوا ہے جن غیرملکی اداروں نے ترقیاتی منصوبے کیلئے پیسے دیئے ہیں ، وہ دباؤ ڈال رہے ہیں کہ جلد منصوبہ مکمل کریں ۔

پنجاب حکومت کی طرف سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل انوار حسین نے موقف اختیار کیا کہ قانون حکومت کو نار مل طریقے سے اور ہنگامی طریقے سے کسی بھی اراضی کو ایکوائر کرنے کا اختیار دیتا ہے، حکومت کے پاس ایمرجنسی کے اختیارات رہنا بہت لازمی ہے کیونکہ حکومت نے بڑے پیمانے پر عوام الناس کی فلاح و بہبود کیلئے کام کرنے ہوتے ہیں۔اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل انوار حسین نے ڈگری کالج برائے خواتین نارروال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس علاقے میں لڑکیوں کیلئے کوئی کالج نہیں ہے، لڑکیوں کو طویل سفر طے کر کے دوسرے کالجوں میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے جانا پڑتا ہے ، اس مسئلے کے پیش نظر ہنگامی صورتحال کے تحت اراضی ایکوائر کرنے کے نوٹیفکیشنز جاری کئے گئے، فاضل بنچ نے طویل سماعت کے بعد مزید سماعت آج ( بدھ) تک ملتوی کرتے ہوئے لاہور، فیصل آباد اور گوجرانوالہ ڈویڑنوں کے کمشنرز اور تینوں ڈویڑنوں کے لینڈ ایکوزیشن کلکٹرز کو آج( منگل ) ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم دیدیا۔

متعلقہ عنوان :