تعمیراتی کاموں والے پوائنٹس پر حفاظتی شیلڈزکی تنصیب اور پانی کی نکاسی یقینی بنائی جائے

سی ٹی او کااورنج لائن ٹرین کے علاقوں میں ڈیوٹی میں غفلت پر 2وارڈنز معطل‘ 3کو اچھی ڈیوٹی پر نقد انعام

Zeeshan Haider ذیشان حیدر پیر 1 فروری 2016 21:16

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ یکم فروری۔2015ء) چیف ٹریفک آفیسرلاہور طیب حفیظ چیمہ نے اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تعمیر کے دوران ٹریفک کی روانی یقینی بنانے اور شہریوں کو ہر ممکن سفری سہولیات کی فراہمی کیلئے تعمیراتی علاقوں کا وزٹ کیا ۔انہوں نے تعمیراتی کاموں والے پوائنٹس پر حفاظتی شیلڈکی تنصیب اور ٹریفک میں رکاوٹ بننے والے پانی کی نکاسی یقینی بنانے کی ہدایت کی ،اس سلسلے میں متعلقہ محکموں کو بھی فوری تحریری طور پر آگاہ کرنے کا حکم دیا۔

انہوں نے فرائض میں غفلت برتنے پر 2وارڈنز کو معطل جبکہ محنت اور لگن سے ڈیوٹی کرنے والے 3وارڈنز کو ایک ایک ہزار روپے نقد انعام دیا۔ طیب حفیظ چیمہ نے باغبانپورہ،واڑہ گجراں،شالامار اور داروغہ والا کے اورنج لائن ٹرین روٹ کے تعمیراتی علاقوں کا وزٹ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت،ٹریفک کی روانی اور قوانین کی پاسداری سٹی ٹریفک پولیس کی اولین ترجیحات ہیں ،اس سلسلے میں تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں ۔

سی ٹی او نے کہا کہ وارڈنز عوام کی خدمت کا جذبہ لے کر کام کریں،انکی فلاح وبہبود کیلئے بھی ہر ممکن اقدامات کیئے جا رہے ہیں،دوران ڈیوٹی وارڈنز ماسک ضرور پہنیں انچارج ناظر برانچ تمام اہلکاروں کو ماسک فراہم کرنے کے ذمہ دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ پر تمام متعلقہ محکمے باہمی رابطے سے مصروف عمل ہیں ،سٹی ٹریفک پولیس نے پراجیکٹ روٹ پر تین شفٹوں میں وارڈنز تعینات کیئے ہیں تاکہ ٹریفک کی روانی میں پرابلم نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ اورنج ٹرین روٹ پر تعینات اضافی نفری کے علاوہ اگر کسی پوائنٹ پر مزید نفری درکار ہو تو متعلقہ ڈی ایس پی نفری منگوا سکتے ہیں علاوہ ازیں ڈائیورشن پر تعینات وارڈنز نرمی اور شفقت سے شہریوں کی راہنمائی کریں۔ سی ٹی او نے کہا کہ کہ وارڈنز کا کردار ہمارے معاشرے میں رول ماڈل ہے جو کہ ہر وقت براہ راست شہریوں سے وابستہ رہتے ہیں۔ وارڈنز اپنی ڈیوٹی کو عبادت سمجھ کر کریں اور ہمہ وقت جذبہ خدمت خلق سے سرشار ہوں۔ وارڈنز ٹریفک کے بہاؤ کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ شہریوں کو ٹریفک قوانین بارے ایجوکیٹ کرنے کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کریں تاہم اس دوران شہریوں سے رویہ انتہائی نرم اور شائستہ رکھیں۔

متعلقہ عنوان :