بد عنوانی کے خاتمے کیلئے قومی احتساب بیورو کی کوششوں کا اعتراف کیا گیا،قمر زمان چوہدری

یہ ہماری کامیاب قومی انسداد بد عنوانی حکمت عملی کا ثبوت اور نیب افسران کی محنت کا نتیجہ ہے، لوٹی گئی قومی دولت کے 265 ارب روپے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے ،چیئرمین نیب

پیر 1 فروری 2016 21:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم فروری۔2016ء) قومی احتساب بیورو(نیب)کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو کی ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کی کوششوں کا اعتراف پلڈاٹ اور ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کیا ہے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی حالیہ رپورٹ 2015ء میں پاکستان بدعنوانی پرشین انڈیکس میں 126ویں سے 117ویں نمبر پر آگیا ہے ۔

جو کہ ہماری کامیاب قومی انسداد بد عنوانی حکمت عملی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور نیب افسران کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے ۔ قومی احتساب بیورو ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے 2016ء میں بھی اپنی کاوشیں جاری رکھے گا۔ انہوں نے یہ بات نیب ہیڈ کوارٹر میں نیب کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ نیب خصوصی ادارے کی حیثیت سے ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کا قومی فرض ادا کر رہا ہے ، ہم نے اپنے فرائض کی ادائیگی سے متعلق توقعات پر پورا اترنے کیلئے اپنی کوششوں میں تیزی لائی ہے اور گزشتہ دو سال کے دوران نیب کے تمام افسران نے سخت محنت اور عزم کا مظاہرہ کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے اپنے قیام سے لیکر اب تک بدعنوان عناصر سے قوم سے لوٹی گئی رقم 265ارب روپے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائی ہے جو اہم کامیابی ہے جبکہ 2015ء میں نیب نے لوٹے گئے 4.5 ارب روپے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں ۔ نیب کی موجودہ انتظامیہ کی نظام میں بہتری کی کوششوں سے یہ ہدف حاصل کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیب میں بد عنوان عناصر کے خلاف درخواستوں کی تعداد میں اضافہ عوام کا نیب پر اعتماد کا اظہار ہے جبکہ نیب کی جانب سے عدالتوں میں بدعنوان عناصر کے خلاف دائر مقدمات کی تعداد سے بھی نیب کی کارکردگی ظاہر ہوتی ہے ۔

نیب کو اپنے قیام سے لیکر اب تک 300009شکایات موصول ہوئی ہیں ۔ 6662انکوائریاں اور 3391انوسٹی گیشن مکمل کیں جبکہ بدعنوان عناصر 2451ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کئے گئے جبکہ عدالتوں میں کامیابی کا تناسب 70فیصد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے آگہی اور تدارک پرمبنی نوجوانوں کی شمولیت سے آگہی مہم شروع کی ہے ۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط کئے گئے ہیں جبکہ نوجوانوں اور طالبعلموں میں بدعنوانی سے آگہی پیدا کرنے کیلئے 10ہزار سے زائد کردار سازی کی انجمنیں قائم کی گئی ہیں۔

نیب نے بد عنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے ملک بھر میں آگہی مہم شروع کی ہے جس کے تحت تعلیمی اداروں میں لیکچرز ، ورکشاپس ، سیمینارز ، تقریری مقابلے اور تصویری مقابلے منعقد کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے وفاقی اور صوبائی اداروں میں شفافیت لانے ، میرٹ اور قوانین پر عملدرآمد کیلئے سی ڈی اے ، وزارت مذہبی امور و بین المذہیب ہم آہنگی، وزارت تحفظ خوراک و زرعی تحقیق ، وزارت قومی ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن ، ایف بی آر ، پی آئی ڈی جبکہ صوبائی اداروں صحت ، تعلیم ، محصولات ، ہاؤسنگ اور محکمہ کوآپریٹوز میں پریوینشن کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں ۔

قمر زمان چوہدری نے کہا کہ نیب کی موجودہ انتظامیہ نے ادارے کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے ادارہ جاتی سطح پر کئی اصلاحات کی ہیں۔ این ٹی ایس کے ذریعے 110تفتیشی افسران کو میرٹ پر بھرتی کیا گیا ہے ۔ ملکی اور غیر ملکی اداروں کے تعاون سے 400ریفریشر کورسز منعقد کرائے گئے ہیں ۔ مقدمات کو نمٹانے کیلئے 10ماہ کا وقت مقرر کیا گیا ہے جس کے تحت دو ماہ میں جانچ پڑتال ، چار چار ماہ میں انکوائری اور انوسٹی گیشن کا عمل مکمل کیاجاتا ہے ۔

کام کرنے کا معیاری طریقہ کار وضح کیا گیا ہے نیب کے علاقائی بیوروز کی کارکردگی کاجائزہ لینے کیلئے مقداری گریڈنگ کا نظام وضح کیا گیا ہے ، ملتان ، سکھر اور گلگت بلتستان میں نیب کے بیوروز قائم کئے گئے ہیں ۔ راولپنڈی اسلام آباد بیورو میں فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی گئی ہے ۔ ادارہ جاتی احتساب اور نگرانی اور جائزہ کا نظام وضح کیا گیا ہے ۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ نگرانی اور جائزہ کے نظام سے نہ صرف کارکردگی میں بہتری لائی جا سکتی ہے بلکہ ماضی اور حال کے نتائج کو سامنے رکھ کر مستقبل کے حوالے سے اقدامات کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی موجودہ قیادت کی جانب سے کئے گئے ان اقدامات کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں جن کو ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل اور پلڈاٹ جیسے اداروں نے تسلیم کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا طریقہ اختیار کیا ہے جسے سے نہ صرف تفتیشی افسران کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے بلکہ انکوائریوں اور انوسٹی گیشن کو میرٹ پر اور قانون کے مطابق نمٹانے میں مدد ملی ہے ۔ قمر زمان چوہدری نے کہاکہ نیب زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کہ خاتمے کیلئے قانون کے مطابق بلا تفریق کارروائی کیلئے پرعزم ہے ملک بھر میں قانون پر عملدرآمد کے علاوہ بدعنوانی سے آگہی اور تدارک کی مہم شروع کی گئی ہے ۔ نیب ، میڈیا ، سول سوسائٹی سمیت تمام متعلقہ فریقوں کے تعاون سے ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پر امید ہے ۔

متعلقہ عنوان :