خوراک سے متعلق امور اور اختیارات وفاق سے صوبوں کو منتقل کیے جائیں،سردار علی نواز خان مہر

18 ویں آئینی ترمیم کے تحت اب تک اختیارات نہیں دیئے گئے ہیں ، وزیر خوراک سندھ کا ایوان میں وقفہ سوالات پر جواب

پیر 1 فروری 2016 20:15

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم فروری۔2016ء ) سندھ کے وزیر زراعت سردار علی نواز خان مہر نے کہا ہے کہ خوراک سے متعلق امور اور اختیارات وفاق سے صوبوں کو منتقل کیے جائیں ۔ 18 ویں آئینی ترمیم کے تحت اب تک اختیارات نہیں دیئے گئے ہیں ۔ وہ پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں محکمہ خوراک سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران متعدد ارکان کے تحریری اور ضمنی سوالوں کے جوابات دے رہے تھے ۔

وزیر زراعت نے بتایا کہ صوبے میں چار فرٹیلائزر فیکٹریز ہیں ۔ ان میں اینگرو فرٹیلائزر کمپنی ڈہرکی ( پرانی ) ، اینگرو فرٹیلائزر کمپنی ڈہرکی (نئی ) ، فوجی فرٹیلائزر کمپنی میرپور خاص ماتھیلو اور فوجی فرٹیلائزر بن قاسم کراچی شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں کرم کشن دوائیں فروخت کرنے والی 98 رجسٹرڈ کمپنیاں کام کر رہی ہیں ۔

(جاری ہے)

غیر رجسٹرڈ کمپنیاں بھی کام کرتی ہیں ۔

ان کے خلاف شکایات ملنے پر کارروائی کی جاتی ہے ۔ وزیر زراعت نے بتایا کہ سندھ میں زرعی ریسرچ کے اداروں میں سندھ کے لوگوں کے ساتھ ساتھ دیگر صوبوں کے لوگ بھی کام کرتے ہیں ۔ ریسرچ کے لیے بجٹ بہت کم ہے ۔ حکومت سے درخواست کریں گے کہ وہ بجٹ میں اضافہ کرے ۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں مختلف فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار پنجاب سے زیادہ ہے ۔ وزیر زراعت نے بتایا کہ زرعی دوائیں اور بیچ فروخت کرنے والی کوئی کمپنی سندھ میں زرعی ریسرچ کے لیے فنڈز نہیں دیتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سے 50 ملکوں کو آم برآمد کیا جاتا ہے ۔ ملک میں آم کی کل پیداوار 16 لاکھ ٹن ہے ۔ اس میں سے صرف 85 ہزار ٹن برآمد کیا جاتا ہے ۔ سب سے زیادہ متحدہ عرب امارات کو 32 ہزار ٹن ، سعودی عرب کو 10 ہزار ٹن ، برطانیہ کو 12 ہزار ٹن اور بیلجیئم کو 10 ہزار ٹن آم برآمد کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آم اور دیگر پھلوں کی برآمد کے لیے کولڈ اسٹوریجز اور دیگر سہولتیں نہیں ہیں ۔

یہ سہولتیں میسر ہوں تو برآمدات میں اضافہ کیا جا سکتا ہے ۔ پھلوں کی نمائش منعقد کرنے کے لیے بھی فنڈز نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد صوبوں کو اختیارات نہیں دیئے گئے ۔ وفاقی حکومت نے فوڈ سکیورٹی کے نام سے ایک نئی وزارت قائم کر دی ہے ۔ خوراک سے متعلق امور صوبوں کو منتقل کیے جائیں اور انہیں برآمدات کی بھی اجازت دی جائے ۔

متعلقہ عنوان :