گورنر تبوک شہزادہ فہد بن سلطان بن عبد العزیز کی بلوچستان آمد

دورے کے دوران ضلع چاغی میں تلور کا شکار کریں گے

پیر 1 فروری 2016 16:47

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم فروری۔2016ء) سعودی عرب کے صوبہ تبوک کے گورنر شہزادہ فہد بن سلطان بن عبدالعزیز تلور کے شکار کے سلسلے میں بلوچستان کے ضلع چاغی کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز دالبندین پہنچ گئے.بلوچستان کے جنوبی اور مغربی علاقوں میں تلور کے ساتھ ساتھ مقامی اور سربیا سے آنے والے پرندے اچھی خاصی تعداد میں پائے جاتے ہیں.اس سے قبل تلور کی معدوم ہوتی ہوئی نسل کے شکار پر پابندی لگا دی گئی تھی، تاہم حال ہی میں سپریم کورٹ نے پابندی ختم کردی.دالبندین ایئرپورٹ پر تبوک کے گورنر کا استقبال پاکستان میں سعودی سفیر عبداللہ زہرانی، بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کے مشیر محمد خان لہری اور اراکین صوبائی اسمبلی سخی امان اللہ نوٹیزئی، غلام دستگیر بادینی اور کوئٹہ ڈویڑن کے کمشنر قمبر دشتی نے کیا.چاغی کے ڈسٹرکٹ کمشنر خدائے نذر بلوچ کا کہنا تھا کہ گورنر تبوک بلوچستان میں 4 ہفتے تک قیام کریں گے، اس دوران وہ صوبے میں سعودی فنڈز کی مدد سے جاری ترقیاتی اسکیموں کا بھی جائزہ لیں گے.گورنر تبوک کی سکیورٹی کے لیے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات کی گئی.واضح رہے کہ بلوچستان ہائی کورٹ نے بلوچستان اسمبلی کے سابق اسپیکر محمد اسلم بھوٹانی کی آئینی درخواست کے بعد تلور کے شکار پر پابندی عائد کردی تھی.جس کے بعد وفاقی اور بلوچستان حکومت اور کچھ دیگر افراد، جو شکار کے لیے آنے والی غیر ملکی شخصیات کی میزبانی کرتے تھے، نے بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی.چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے ایک بینچ نے مذکورہ درخواست کی سماعت کے بعد وفاقی و بلوچستان حکومت کی پٹیشن کو مسترد کردیا اور تلور کے شکارپر پابندی سے متعلق بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا.تاہم وفاقی حکومت نے پابندی کے فیصلے پر نظرثانی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی، جس کے بعد عدالت عظمیٰ نے پابندی ختم کرکے تلور کے شکار کی اجازت دے دی �

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :