صحرائے تھر میں موت کا رقص ، غذائی قلت کا شکار ایک اور بچہ دم توڑ گیا

پیر 1 فروری 2016 16:19

تھرپارکر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم فروری۔2016ء) صحرائے تھر میں موت کا رقص نہ تھم سکا، غذائی قلت کا شکار ایک اور بچہ دم توڑ گیا،32دنوں میں جاں بحق بچوں کی تعداد 126ہو گئی،دوسری طرف صوبائی حکومت کے دعوؤں کے باوجود تھر پارکرکے عوام کو صاف پانی کی فراہمی تاحال شروع نہ ہو سکی او ر وہاں کے رہائشی آلودہ پانی پینے پر مجبو ر ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پیر کوسول ہسپتال مٹھی میں غذائی کا شکار ایک اور بچہ دم توڑ گیا،32دنوں میں جاں بحق بچوں کی تعداد 126ہو گئی،دوسری طرف صوبائی حکومت کے دعوؤں کے باوجود تھر پارکرکے عوام کو صاف پانی کی فراہمی تاحال شروع نہ ہو سکی، پچھلے سال شدید گرمی اور صاف پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے تھرپارکر میں سینکڑوں اموات ہونے کے باوجود سائیں سرکار اس ضمن میں ں صاف پانی کا کوئی بھی بڑا منصوبہ شروع کرتی نظر نہیں آرہی۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق تھرپارکر میں پانی کو صاف کرنے کیلئے لگائے گئے آر او پلانٹ اوراس سے حاصل ہونے والے صاف پانی پر بھی قبضہ مافیا نے اپنا تسلط قائم کر رکھا ہے، قبضہ مافیا کی اس اجارہ داری سے تھر باسی انتہائی مشکلات سے دوچار اور آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں، قبضہ مافیا فلٹر پانی کو من مانی قیمتوں پر بیچنے میں مصروف ہے جبکہ جن لوگوں کیلئے ہے پلانٹ لگایا گیا تھا صاف پانی پینے سے محروم ہیں اورآج بھی آلودہ پانی استعمال کر رہے ہیں جس سے بچوں کی صحت شدیدمتا ثر ہو رہی ہے جبکہ تھرپارکر میں صحت کے مراکز کا بھی شدید فقدان دیکھائی دیتا ہے۔

متعلقہ عنوان :