لاہور ہائیکورٹ نے میرٹ کے برعکس قائد اعظم لائبریری کے بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست پر حکومت پنجاب اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے گیارہ فروری کو جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 1 فروری 2016 14:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔یکم فروری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے وکیل اظہر صدیق نے عدالت کو بتایا کہ قائد اعظم لائبریری کے انتظامی امور چلانے کے لئے غیر قانونی طور پر بورڈ آف گورنرزتعینات کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قائد اعظم لائبریری سمیت صوبہ بھر میں قائم لائبریریوں کو بورڈ آف گونرز کے ذریعے نہیں چلایا جا سکتا اور نہ ہی 1980میں نافذ العمل پنجاب ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ آرڈیننس کا اطلاق ان لائبریرز پر کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ لائبریریوں کے انتظامی امور چلانے کے لئے حکومت کو نئی قانون سازی کی ہدائت کرتے ہوئے پرانے قوانین تبدیل کرنے کے بھی احکامات صادر کئے جائیں۔سرکاری وکیل نے حکومت پنجاب کی جانب سے جواب داخل کرنے کے لئے مزید مہلت کی استدعا کی،جس پر عدالت نے میرٹ کے برعکس
قائد اعظم لائبریری کے بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست پر حکومت پنجاب اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے گیارہ فروری کو جواب طلب کر لیا۔