لاہور ہائیکورٹ نے خفیہ رائے شماری کی بجائے شوآف ہینڈ کے ذریعے ضلعی کونسلوں کی تشکیل کے خلاف پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 1 فروری 2016 14:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔یکم فروری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے درخواست سماعت کی۔ پاکستان عوامی تحریک کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ضلعی کونسلوں کی تشکیل کے لئے خفیہ رائے شماری کراناآئین کا تقاضا ہے۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ حکومت پنجاب نے اپنے من پسند امیدواروں کو جتوانے کے لئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں شو آف ہینڈ کی ترمیم کردی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت کسی آزاد امیدوار کو کسی سیاسی جماعت میں شامل ہونے کے لیے مجبور نہیں کیا جاسکتا۔انتخابات کا شیڈول جاری ہونے کے بعد قوانین میں ردو بدل نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین ضلع کونسل اوراور وائس چیئرمین کے انتخاب کے لئے خفیہ رائے شماری نہ کرانا آئین کے منافی ہے۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ پنجاب لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس میں شو آف ہینڈ کی کی جانے والی ترمیم کو کالعدم قرار دیا جائے۔جس پر عدالت نے وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔