پنجاب میں غیر معیاری دوائیاں خریدنے کا انکشاف

وزارت صحت کے افسران نے 10کروڑ روپے کی غیر معیاری دوائیاں خرید کرکے عوام کو فراہم کرد یں

اتوار 31 جنوری 2016 17:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31 جنوری۔2016ء) پنجاب کی وزارت صحت کے افسران نے 10کروڑ روپے کی غیر معیاری دوائیاں خرید کرکے پنجاب کی عوام کو فراہم کردی ہیں،جن کے نتیجہ میں متعدد افسران مزید بیمار پڑ گئے ہیں،پنجاب میں غیر معیاری دوائیاں خریدنے کا انکشاف آڈٹ حکام نے اپنی حالیہ رپورٹ2014-15کے اجراء میں کیا ہے۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ ہیلتھ پنجاب نے کروڑوں روپے کی غیر معیاری اورناقص دوائیاں خریدی تھیں ان دوائیوں کو غیر معیاری ڈاگ ٹیسٹنگ لیبارٹری(ڈی ٹی ایل) نے ڈیکلےئر کیا تھا۔

لیبارٹری رپورٹ آنے کے باوجود یہ دوائیاں لاہور کے سروسز ہسپتال اور فیصل آباد انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کوفراہم کردی۔ہسپتال انتظامیہ نے یہ دوائیاں آگے مریضوں کوسپلائی کردیں جس کے نتیجے میں مریضوں کی حالت پہلے سے ہی زیادہ خراب ہوگئی تھی۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق غیر معیاری دوائیاں خریدنے کی وجہ کمزور سپروائزری کنٹرول ہے جو وزارت صحت میں موجود ہے۔آڈٹ حکام نے ہدایت کی ہے کہ پنجاب میں غیر معیاری دوائیاں خریدنے کے ذمہ دار افسران کی نشاندہی کی جائے اوران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ مستقبل میں غیر معیاری دوائیاں خریدنے کا رجحان کا خاتمہ کیا جاسکے تاہم حکومت پنجاب نے اموات بانٹنے والے افسران کے خلاف کارروائی کرنے میں ابھی تک کوئی سرگرمی نہیں دکھائی ہے

متعلقہ عنوان :