فیصل آباد ،حکومت کی جانب سے موٹرسائیکل رکشاوٴں پر پابندی، ہزاروں محنت کشوں کا معاشی مستقبل خطرہ میں پڑ گیا

اتوار 31 جنوری 2016 17:36

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31 جنوری۔2016ء) حکومت کی جانب سے موٹرسائیکل رکشاوٴں پر پابندی کے بعد ہزاروں محنت کشوں کا معاشی مستقبل خطرہ میں پڑ گیا ہے۔ ڈی سی او پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرکے دکھائیں۔ انہیں آٹا دال کا بھاوٴ معلوم ہوجائے گا۔ پہلے سی این جی بسیں چلا کر وہ سرمایہ دار صنعتی گروپوں نے اپنے پرائیویٹ استعمال میں لے لیں ۔

پہلے چنگ چی رکشہ انڈسٹریز کو فروغ دیا گیا۔ اس کی پروڈکشن کو روکنے کی بجائے موٹرسائیکل رکشہ خریدنے والوں کو پکڑنا اور ان پر پابندیاں لگانا ہر ذی شعور کی سمجھ سے بالا تر ہے۔ ان خیالات کااظہار پیپلزلیبر بیورو کے ڈویژنل صدر رانا نصیر احمد خان، جنرل سیکرٹری لال حسین راشد، سیکرٹری اطلاعات محمد طاہر شیخ، نائب صدر میاں ارشد ندیم، سرمد راہی، سیکرٹری فنانس شوکت علی چشتی، ضلعی صدر مرزا اسلم مظہر، جنرل سیکرٹری نیاز احمد جلوکہ، سٹی صدر رانا منظور احمد خان، سٹی جنرل سیکرٹری رفیق عمار بھٹی، ملک محمد نواز، آزاد جموں کشمیر کوآرڈینیٹر پی پی چوہدری خادم حسین سمیت ڈویژن ، ڈسٹرکٹ اور سٹی تنظیموں کے عہدیداروں نے پنجاب حکومت کی’ محنت کش مکاوٴ‘ مہم کے خلاف اپنے شدید ردعمل میں کیا انہوں نے کہا کہ اگر حکومت موٹرسائیکل رکشاوٴں کو ختم کرنا چاہتی ہے تو اس کی واپسی کے بدلے معقول رقم دینے اور ان کے معاشی تحفظ کا بندوبست کیا جائے۔

(جاری ہے)

اسی طرح چارسدہ یونیورسٹی سانحہ کے بعد تعلیمی اداروں کے باہر خوانچہ فروشوں اور چھوٹے دوکانداروں کا کاروبار بند کرنے کی بجائے اگر وہاں خوانچہ فروشوں کو اپنا کاروبار کرنے کیلئے تعلیمی ادارے کے سربراہ کی اجازت سے مشروط کردیا جائے تو سیکورٹی ضروریات پورا کرنے کے ساتھ محنت کش دیہاڑی دار کا روزگار بھی بچایا جاسکتا ہے۔ ۔ مزدور رہنماوٴں نے کہا کہ جب بھی سرمایہ داروں کی وفادار ن لیگی حکومت آتی ہے تو وہ غریب عوام پر مہنگائی کے پہاڑ توڑ دیتی ہے۔

ان کی عوام دشمن پالیسیوں کی بدولت محنت کشوں، کسانوں، غریبوں اور پسے ہوئے نچلے طبقات کے لوگوں کا جینا محال ہوجاتا ہے۔سپریم کورٹ ’گنج شریفاں گورنمنٹ‘کی کروڑوں محنت کشوں کوزندہ درگور کرنے کی پالیسیوں پر ازخود نوٹس لے

متعلقہ عنوان :