این سی ایچ ڈی نے اپنے ایک لاکھ 64ہزار190 تعلیمی مراکز میں 3.84 ملین بالغ شہریوں کو تعلیم دی ، خیبر پختونخوا میں 1.75 ملین روپے کی لاگت سے 141 تعلیمی مراکز قائم کر دیئے گئے ہیں، فیزٹو پروگرام کیلئے 4.68 ملین روپے مختص ہیں

نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈویلپمنٹ کی چیئرپرسن رزینہ عالم خان کا اے پی پی کو انٹرویو

اتوار 31 جنوری 2016 14:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔31 جنوری۔2016ء) نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈویلپمنٹ کی چیئرپرسن رزینہ عالم خان نے کہا ہے کہ این سی ایچ ڈی نے اپنے ایک لاکھ 64ہزار190 تعلیمی مراکز میں 3.84 ملین بالغ شہریوں کو تعلیم دی ہے، خیبر پختونخوا میں 1.75 ملین روپے کی لاگت سے 141 تعلیمی مراکز قائم کر دیئے گئے ہیں، فیزٹو پروگرام کیلئے 4.68 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں اے پی پی کو ایک انٹرویو کے دوران کیا۔ رزینہ عالم خان نے کہا کہ 6581 فیڈر اساتذہ ، 5949 فیڈر سکولوں میں 299035 طلباء کو تعلیم دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ این سی ایچ ڈی نے اسلام آباد کے مدرسوں میں 100 فیڈر سکول قائم کر دیئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری کے 10 مدرسوں، فاٹا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے طلباء کو جدید تعلیم سے روشناس کرانے اور روزگار کے حصول کے قابل بنانے کی غرض سے 45 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اس طرح ملک کے کم ترقی یافتہ اضلاع ٹھٹھہ، عمر کوٹ، بہاولپور اور کوہاٹ میں 10 جبکہ سبی ضلع میں 5 فیڈر سکول قائم کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ این سی ایچ ڈی 43 اضلاع کے سکولوں میں حاضری کی شرح بڑھانے کیلئے 760 ملین روپے کی لاگت سے منصوبے پر تیزی سے کام کر رہا ہے، این سی ایچ ڈی کے تحت سکولوں سے بچوں کی غیر حاضری اور سکول چھوڑنے کی روک تھام کیلئے 62.64 ملین روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔

این سی ایچ ڈی کے مستقبل کے منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے رزینہ عالم خان نے کہا کہ 90 ہزار 300 ناخواندہ افراد کو خواندہ بنانے کیلئے اسلام آباد میں تربیتی ادارہ قائم کیا جائے گا، اس سلسلے میں 256 ملین روپے کی لاگت سے بالغاں کیلئے تعلیمی مراکز کھولنے کا منصوبہ ہے، منصوبے کیلئے پی سی ون پہلے ہی حکومت کو بھیج دیا گیا ہے۔ رزینہ عالم خان نے کہا کہ مدرسوں میں تعلیمی مراکز قائم کئے جائیں گے جبکہ ٹیکسی ڈرائیوروں، مالیوں اور مزدوروں کیلئے خصوصی تعلیمی کورسز کا انتظام کیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں تعلیم اورغیر رسمی تعلیم کے فروغ کیلئے قومی تربیتی ادارہ قائم کیا جائے گا۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے رزینہ عالم خان نے کہا کہ 2008ء سے فنڈز کی کمی کے باعث این سی ایچ ڈی مطلوبہ مقاصد میں ناکام رہی تاہم مسلم لیگ (ن) کی موجودہ حکومت این سی ایچ ڈی کے پروگراموں کو ترجیح دے رہی ہے اوراس ضمن میں کافی پیش رفت ہوچکی ہیں۔

متعلقہ عنوان :