مسلم لیگ (ف) کا کرپشن کے خلاف تحریک میں جماعت اسلامی کی حمایت کا اعلان ، پیپلز پارٹی کے خلاف گرینڈ الائنس میں شمولیت کی دعوت

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ سے ملاقات اور میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 30 جنوری 2016 21:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 جنوری۔2016ء) حروں کے روحانی پیشوااور مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر صبغت اﷲ شاہ راشدی نے کرپشن کے خلاف ملک گیر تحریک میں جماعت اسلامی کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ کرپشن کے خلاف جدوجہد میں ہم ان کاساتھ دیں گے ،․ملک کو کرپشن فری ہونا چاہیے اور عوام کے بنیادی مسائل حل ہونے چاہئیں ، سندھ میں سکیورٹی اور امن وامان کو فوج کے حصہ میں ڈال دیا گیا ہے اور صوبائی حکومت کام بھی نہیں کرنے دے رہی ،رینجرزکو اختیار ات نہیں دیے جارہے ،صرف پولیس عوام کی حفاظت نہیں کرسکتی ،بہت سے آفیسرز خود ضمانت پر ہیں جبکہ سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ پاکستان 70ارب ڈالر کا مقروض ہے جبکہ کرپٹ مافیا نے 375ارب ڈالر لوٹ کر بیرون ملک منتقل کیا ہے اب تو ورلڈ بنک کے اہلکار بھی اس بات کا اعتراف کررہے ہیں کہ حکومت جو قرضے لیتی ہے اسے اس مد میں خرچ نہیں کیا جاتا ،ملک کی حالت یہ ہے کہ اشیاء ضرورت کی ہر چیز مہنگی ہے لیکن موت سستی ہے ،ہم آنکھیں بند کر کے موجود ہ حالات کو برداشت نہیں کرسکتے اس لئے کرپشن اور کرپٹ مافیا کے خلاف مارچ میں تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ہفتہ کوامیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے حروں کے روحانی پیشوااور مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر صبغت اﷲ شاہ راشدی سے ملاقا ت کی ۔ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے امن وامان کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پیر پگارہ ایک مذہبی اور سیاسی رہنما ہیں ان کے خاندان کی بڑی خدمات ہیں انہوں نے سامراج کے خلاف جو جدوجہد کی ہے وہ تاریخ کا حصہ ہے ان کے لیے ہمارے دلوں میں عزت و احترام ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پیر پگاڑاسے مشاورت کے لیے ملاقات کی ہے کیونکہ آج بچے بچے کی زبان پر حکمرانوں کے کرپشن کے قصے ہیں کراچی سے چترال تک حالات دگر گوں ہیں ، حکومت کی کارکردگی غیر موثر ہے سندھ میں امن و امان کا مسئلہ سنگین رُخ اختیار کرتا جارہا ہے حال یہ ہے کہ کراچی میں حکومت خود تعلیمی اداروں کو بند کررہی ہے جس سے عوام میں ڈپریشن پیدا ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کرپشن اور کرپٹ مافیا کے خلاف مارچ میں تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔پاکستان 70ارب ڈالر کا مقروض ہے جبکہ کرپٹ مافیا نے 375ارب ڈالر لوٹ کر بیرون ملک منتقل کیا ہے اب تو ورلڈ بنک کے اہلکار بھی اس بات کا اعتراف کررہے ہیں کہ حکومت جو قرضے لیتی ہے اسے اس مد میں خرچ نہیں کیا جاتا ،ہم آنکھیں بند کر کے موجود ہ حالات کو برداشت نہیں کرسکتے ہم پاکستان کو خوشحال اور مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ملک کی حالت یہ ہے کہ اشیاء ضرورت کی ہر چیز مہنگی ہے لیکن موت سستی ہے ،عوام کی جان وما ل کو کوئی تحفظ حاصل نہیں ۔

حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے ۔تمام تر حالات کی ذمہ داری سیاسی حکومت پر عائد ہوتی ہے ۔غربت ،مہنگائی،بے روزگاری نے عوام کوگھیرا ہواہے ،کرپشن عروج پر ہے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی مارچ میں ملک گیر سطح پر کرپشن کے خلاف مہم کا آغاز کررہی ہے جس میں تمام سیاسی کارکنوں کو بھی شامل کیا جائے گا ۔اس مہم میں جماعت اسلامی ہر فرد ،ہر مکتب فکر اور شعبہ زندگی سے وابستہ افراد سے رابطے کررہی ہے ۔

وکلاء ،صحافی،ڈاکٹر، انجینئر ،علمائے کرام ،طلبہ ، مزدور کرپشن کے خلا ف مہم میں ہمارا ساتھ دیں ۔انہوں نے کہا کہ کوئی قوم قرضوں کے بل پر ترقی نہیں کرسکتی ۔بیرونی قرضوں کا سارا فائدہ حکمران طبقہ نے حاصل کیا ۔پیر صبغت اﷲ شاہ راشدی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سراج الحق اور جماعت اسلامی کے دیگر قائدین کی یہاں آمد پر میں ان کا خیر مقدم کرتا ہوں ان کی آمد سے مجھے بڑی خوشی ہوئی ہے ۔

ہم نے طویل اور تفصیلی ملاقات کی ہے جس میں ملک کے موجود ہ حالات اور درپیش مسائل کا جائزہ لیا بالخصوص سندھ کے حالات اور امن ومان کی صورتحال پر غور کیا گیا ۔سکیورٹی اور لاء اینڈ آڈر فوج کے حصہ میں ڈال دیا گیا ہے اور حکومت کام بھی نہیں کرنے دے رہی ۔رینجرزکو اختیار ات نہیں دیے جارہے ،صرف پولیس عوام کی حفاظت نہیں کرسکتی ۔بہت سے آفیسرز خود ضمانت پر ہیں ۔

پیر صاحب پگارا نے کہا کہ سراج الحق نے مارچ میں کرپشن کے خلاف تحریک کا اعلا ن کیا ہے۔ کرپشن کے خلاف جدوجہد میں ہم ان کاساتھ دیں گے ۔․ملک کو کرپشن فری ہونا چاہیے اور عوام کے بنیادی مسائل حل ہونے چاہئیں ۔ اس موقع پر پیر پگارا نے امیر جماعت اسلامی کو سندھ میں پیپلز پارٹی کے خلاف گرینڈ الائنس میں شمولیت کی دعوت بھی دی۔ اس موقع پرجماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امراء اسد اﷲ بھٹو ،راشد نسیم ، مرکزی ڈپٹی سکریڑی محمد اصغر، صوبائی امیر ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی ،نائب امیر محمد حسین محنتی، امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن ، نائب امراء برجیس احمد ،مظفر احمد ہاشمی ، ڈاکڑ اسامہ رضی ، سکریٹری کراچی عبد الوہاب ، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگررہنما بھی موجود تھے ۔