ضلعی کچہری حافظ آباد میں عدالتی اہلکاروں اور کلرکس بار کے درمیان جھگڑا

عدالتی اہلکاروں اور منشیوں نے ایک دوسرے پر اینٹوں کی بارش کردی‘چار منشیوں اور 2 عدالتی اہلکاروں سمیت 6 افراد زخمی

ہفتہ 30 جنوری 2016 21:38

حافظ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 جنوری۔2016ء) ضلعی کچہری حافظ آباد میں عدالتی اہلکاروں اور کلرکس بار کے درمیان جھگڑا۔عدالتی اہلکاروں اور منشیوں نے ایک دوسرے پر اینٹوں کی بارش کردی۔ جس کے نتیجہ میں چار منشیوں اور دو عدالتی اہلکاروں سمیت چھ افراد زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقامی وکیل ملک جمیل اعوان کے کلرک نعیم کا مبینہ طور پر سول جج شہزاد اشرف کے اہلمد حمزہ سے مصدقہ مثل نقل بنوانے پر جھگڑا ہوگیا۔

جس پر عدالتی اہلکار نے اسے تھپڑ دے مار۔ اس واقعہ کے خلاف وکلاء کے کلرکوں /منشیوں نے ہڑتال کردی۔ اور ایک کلر ک /منشی سخاوت ہڑتال کا نوٹس عدالت دینے گیا۔ تو عدالتی اہلکاروں نے اسے زدوکوب کرنا شروع کردیا۔ اس دوران کلرکس بار بھی کثیر تعداد میں وہاں جمع ہوگئے اور ان میں ڈنڈے سوٹے چلتے رہے۔

(جاری ہے)

بعد ازاں منشیوں اور عدالتی اہلکاروں نے ایک دوسرے پر اینٹوں کی بارش کردی۔

جس کے نتیجہ میں چار منشی/کلرک عابد سیال، قیصر محمود، سخاوت علی، محمد نعیم اور دو عدالتی اہلکار ملک شبیر حسین اور حمزہ زخمی ہوگئے۔ اس دوران عدالتی اہلکاروں نے متعدد سینئر وکلاء سے بھی بدتمیزی کی۔بار کے صدر محمد فاروق کھوکھر نے رجسٹرار ہائی کورٹ کو تمام صورت حال سے آگاہ کردیا ۔انہوں نے کہا کہ وہ بار اور بینچ کے تعلقات کو خراب نہیں ہونے دینگے۔

متعلقہ عنوان :