نیسپاک نے 15اور 21جنوری کے بجلی کے دو بڑے بریک ڈاؤنز کی انکوائری مکمل کرلی ،جی ایم جینکو سبز علی خان ذمہ قرار

سسٹم پر دھند سے بچاؤ کے انسولیٹرز نہ لگنے کیوجہ سے بریک ڈاؤن ہوا، اقدامات کیے جاتے تو 21جنوری کے بریک ڈاون کا واقعہ پیش نہ آتا

ہفتہ 30 جنوری 2016 21:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 جنوری۔2016ء ) نیسپاک نے ملک میں 15اور 21جنوری کے بجلی کے دو بڑے بریک ڈاؤنز کی انکوائری مکمل کرلی جس میں جنرل منیجر جینکو سبز علی خان کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نیسپاک نے 15اور 21جنوری کو ہونے والے بجلی کے 2بڑے بریک ڈاؤنز جن کی وجہ ملک کا بڑا حصہ کئی گھنٹے تک اندھیرے میں ڈوبا رہا کی انکوائری مکمل کرکے جنرل منیجر جینکو کو ذمہ دار قرار دیا ہے ۔

(جاری ہے)

وزارت پانی و بجلی نے انکوائری کے لیے نیسپاک کو کنسلٹنٹ مقرر کیاجس کے انجینئرز اور ماہرین نے تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ وزارت پانی و بجلی کو بھجوا دی۔ رپورٹ کے مطابق بریک ڈاؤنز کے ذمہ دار جنرل منیجر جینکو سبز علی خان ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 15 جنوری کو سسٹم پر دھند سے بچاؤ کے انسولیٹرز نہیں لگے جس کی وجہ سے بریک ڈاؤن ہوا، اس بریک ڈاؤن کے بعد اقدامات کیے جاتے تو 21 جنوری کے بریک ڈاون کا واقعہ پیش نہ آتا۔ رپورٹ کے مطابق 10 ماہ سے اسٹورز میں انسولیٹرز موجود ہیں اور نہ ہی ان کی خریداری کے لیے آرڈر دیا گیا۔ 4 چیف انجینئرز نے اس جانب نشاندہی کی تھی لیکن جی ایم سبز علی خان نے اس پر توجہ نہیں دی ۔

متعلقہ عنوان :