عوامی مسائل کوحل کرنے کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کرینگے ،مولوی عبدالعلیم

حکمرانوں کو عوامی مسائل سے راہ فرار اختیار کرنے نہیں دینگے،رکن مرکزی مجلس شوریٰ

ہفتہ 30 جنوری 2016 20:16

زیارت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 جنوری۔2016ء )جے یو آئی نظریاتی کے ضلعی امیر و ممبر مرکزی مجلس شوریٰ مولوی عبدالعلیم ،پی ٹی آئی کے رہنماء ملک جہانگیر کاکڑ ،پشتون قومی تحریک کے عبدالناصر پشتون، پی ٹی آئی کے طارق عزیز سارنگزئی ،زندرہ کے شفقت اﷲ،آزاد خان ،اکرام اﷲ او ر صدام حسین نے میڈیا کے نمائندوں سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عوامی مسائل حل کرنے کے لئے ہر فورم پر آواز بلند کر ینگے زیارت شہر حکمرانوں کے نظر سے اوجھل ہے اور منتخب نمائندے تو منتخب ہونے کے بعد سے زیارت میں موجود نہیں ہے اور نہ ہی زیارت میں ہونے والے کسی فنکشن میں ابھی تک شرکت کی ہے کہ جس میں زیارت کے مسائل سامنے رکھ سکیں ۔

زیارت جو ایک پر فضاء اورصحت افزاء مقام ہے جبکہ شہر کی حالات اس کے برعکس ہے سٹریٹ لائٹس اکثر خراب ہے شہری شام کے بعد سے بازا رنہیں جا سکتے اورشہر میں کتوں کے غول ادھر ادھر نظر آتے ہیں اور ان کا راج قائم ہو جاتا ہے بینکوں میں اے ٹی ایم مشینیں بھی نہیں ہے جس کی وجہ سے ملازمین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے پانی کانظام بھی درست نہیں ہے محکمہ ہیلتھ کا بھی یہی حال ہے زیارت سنجاوی ،زیارت کوئٹہ روڈ کی خستہ حالی پورے جہاں کے سامنے ہے شہر میں کئی بھی کوئی ترقیاتی کام نظر نہیں آرہا ہے پبلک پارکوں کی حالت بھی وہی سابقہ ہے۔

(جاری ہے)

لیکن جب بھی کوئی اعلیٰ حکومتی عہدیدار زیارت کا دورہ کرتا ہے تو بے شمار اعلانات کر کے جا تا ہے چند دنوں کے بعد ان کے اعلانات صر ف د عوے ثابت ہوتے ہیں اس جدید دور میں بھی زیارت کی آبادی کی ایک بڑی تعداد کمیونیکیشن کی سہولت سے محروم ہے منہ ،زڑگی،سپیزندی ،سپیرہ راغہ اور دیگر مختلف علاقے اس جدید دور میں بھی موبائل ٹاور سے محروم ہے ۔ اس کے علاوہ زندرہ جو کہ زیارت کے مرکزی شہر شما رہوتا ہے وہاں پر صرف یوفون کے سگنل میسر ہوتے ہیں اور وارد کا ٹاور موجو دہے لیکن اسے ابھی تک فعال نہیں کیا گیا ہے سیاسی جماعتوں نے زیارت کو ایک تجربہ گا ہ بنایا ہواہے انتخابات کے وقت تو بے شمار دعوے کرتے ہیں لیکن کامیاب ہونے کے بعد پھر عوام اور ان کے مسائل کو بھول جاتے ہیں آخر غریب عوام کس سے فریاد کر ے ہمیں قوی یقین ہے کہ ایک دن ضرور ایک ایسا عوامی نمائندہ منتخب ہوگا جو غریب عوام کی مسیحا بن کر ان کی جائز مسائل حل کریگا۔