آخری سانس تک غریبوں کے حقوق اور ظالمانہ نظام کیخلاف آواز بلند کرتا رہوں گا،جمشید دستی

ہفتہ 30 جنوری 2016 13:13

جہانیاں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30 جنوری۔2016ء) ممبر قومی اسمبلی جمشید دستی نے کہا ہے کہ جب تک سانس باقی ہیں غریبوں کے حقوق اور ظالمانہ نظام کے خلاف آواز بلند کرتا رہوں گا،پنجاب حکومت نے بھٹہ مالکان کا کاروبار تباہ کرکے ہزاروں مزدوروں کو بے روزگار کر دیا ،چائلڈ لیبر کے خاتمے میں مخلص دکانوں ،ورکشاپوں اور ہوٹلوں پر کام کرنے والے بچوں پر بھی توجہ دیں۔

انہوں نے ان خیالات اظہار نواحی علاقہ پل114پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے حکمرانوں نے بھٹہ مالکان کا کاروبار تباہ کرکے ان ہزاروں مزدوروں کو بھی بے روزگار کر دیا جن کا چولہا بھٹوں پر مزدوری کرکے جلتا تھاپنجاب حکومت اگر چائلڈ لیبر کے خاتمہ میں اتنی ہی مخلص ہے تو اسے صرف بھٹوں کو ٹارگٹ نہیں بنانا چاہیے بلکہ بھٹوں کے علاوہ ورکشاپوں ،ہوٹلوں اور دکانوں پر کام کرنے والے بچوں کو بھی سکولوں میں داخل کر اکرانہیں تعلیم دلوانا چاہیے اور ان کے غریب والدین کا ماہانہ وظیفہ مقرر کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک پر افسرشاہی نظام مسلط کرنے والے حکمرانوں کو مجھ سے بہت تکلیف ہے کیونکہ میں غریب کی بات کرتا ہوں جب تک میرے سانس باقی ہیں میں غریب اور پسے ہوئے طبقات کے حقوق اور اس ظالمانہ اور کرپٹ نظام کے خلاف آواز بلند کرتا رہوں گا ۔انہوں نے کہا کہ مجھے تخت لاہور والوں نے ہر آفر کی اور مجھے کہا کہ آپ ہمارے ترقیاتی کاموں کے خلاف آواز نہ اُٹھائیں لیکن میں نے تخت لاہور کی تمام ترغیبات کو ٹھکرا دیا ۔جمشید احمد خان دستی نے کہا کہ بڑے جاگیردار اور وڈیرے بجلی چوری سرعام کررہے ہیں لیکن واپڈا والے غریب عوام پر جھوٹے مقدمات درج کر کے اُنہیں پریشان کررہے ہیں۔اس موقع پر خالد محمود بھٹی،محمد عارف سعید،حسیب خالد جوئیہ،عابد خان پاندہ اور دیگر بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :