پی آئی اے کی سٹریٹجک پارٹنر شپ کا فیصلہ 6ماہ کیلئے موخر کر دیا گیا ہے، پی آئی اے سے کسی ملازم کو فارغ نہیں کیا جا رہااور نہ ہی ان کی مراعات، تنخواہ اور گریجویٹی متاثر ہو گی، پیپلزپارٹی کی سابق حکومت نے 2012میں پی آئی اے کی نجکاری کی منظوری دی تھی،ادارے کے ملازمین کے حقوق کا مکمل تحفظ کیا جائے گا

مسلم لیگ (ن) کے رہنمامشاہد اﷲ خان کی سیکرٹری سول ایوی ایشن کے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعہ 29 جنوری 2016 21:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جنوری۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء اور سابق وفاقی وزیر سینیٹر مشاہد اﷲ خان نے کہا ہے کہ قومی ایئر لائن کی سٹریٹجک پارٹنر شپ کا فیصلہ 6ماہ کیلئے موخر کر دیا گیا ہے، پی آئی اے سے کسی ملازم کو فارغ نہیں کیا جا رہااور نہ ہی ملازمین کی مراعات، تنخواہ اور گریجویٹی متاثر ہو گی، پیپلزپارٹی کی سابق حکومت نے 2012میں پی آئی اے کی نجکاری کی منظوری دی تھی، اس ادارے کے ملازمین کے حقوق کا مکمل تحفظ کیا جائے گا۔

وہ جمعہ کو سیکرٹری سول ایوی ایشن کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سابق حکومت نے 2012میں پی آئی اے کی نجکاری کی منظوری دی تھی، پی آئی اے سے کسی ملازمین کو فارغ نہیں کیا جا رہا اور نہ ہی ملازمین کی مراعات ،تنخواہ اور گریجویٹی متاثر ہو گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اس ادارے کے ملازمین کے حقوق کا مکمل تحفظ کیا جائے گا، قومی ایئر لائن کی بحالی اولین ترجیح ہے، مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کئے جائیں گے، ہم بلیک میلنگ کا شکار نہیں ہوں گے۔

مشاہد اﷲ نے کہا کہ امید ہے کل ہڑتال ختم ہو جائے گی، ہماری اس جمہوری حکومت نے دوسرے قومی اداروں کی طرح پی آئی اے کی حالت بھی بہتر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اڑھائی سال کے اندر 18سے 40جہاز قومی ایئر لائن کا حصہ بن چکے ہیں۔ وزیراعظم قومی ایئر لائن میں 80سے 100جہاز ہونے کا وژن رکھتے ہیں اور اس کی حالت مزید بہتر کرنے کیلئے لازمی سروس ایکٹ لاگو کیا جائے گا، تمام قومی فیصلے مکمل اتفاق رائے سے سیاسی قیادت کر رہی ہے۔ مشاہد اﷲ نے کہا کہ پی آئی اے کی سٹریٹجک پارٹنر شپ کا فیصلہ 6ماہ کیلئے موخر کر دیا گیا ہے

متعلقہ عنوان :