آرمی چیف کا کراچی میں امن و استحکام قائم رکھنے کا عزم خوش آئند ہے،مولانا اسعد زکریا

جمعہ 29 جنوری 2016 21:23

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جنوری۔2016ء) آرمی چیف کا کراچی میں امن و استحکام قائم رکھنے کا عزم خوش آئند ہے،یہ حقیقت ہے کہ کراچی کے امن میں پورے ملک کا امن اور استحکام پوشید ہ ہے ، امن وامان کے قیام اور ملکی سلامتی کے لئے پاکستان علماء کونسل پاک فوج کے ساتھ ہے، ان خیالا ت کا اظہار پاکستان علماء کونسل سندھ کے صدر مولانا محمد اسعد زکریا قاسمی نے پاکستان علماء کونسل ضلع رحیم یار خان کے صدر سعد اﷲ شفیق کے ہمراہ نماز جمعہ کے بعدپاکستان علماء کونسل سندھ سیکریٹریٹ میں مذہبی و سماجی رہنماؤں سے ملاقات میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں قیام امن سے متعلق جاری کوششوں پر افواج پاکستان کے سپہ سالار کا اظہار اطمینان اس امر کی طرف اشارہ ہے کہ ریاستی اداروں کی جانب سے جرائم پیشہ اور سماج دشمن عناصر کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کے ٹھو س ثبوت سامنے آرہے ہیں اور کراچی آپریشن اسی رفتارسے سفر کرتا رہا تو وہ دن دور نہیں جب شہر قائد سے بھتہ خوری ، دہشت گردی ، قبضہ مافیا اور دیگر سماجی برائیوں سمیت عوام کو ذہنی کوفت کا شکار بنانے والے اسباب کا خاتمہ ممکن ہوگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج کا کراچی چار سال قبل کے منظر نامے سے کافی مختلف دکھائی دے رہا ہے ۔ اور یہ امر بلا شبہ امید افزا اور خوش کن ہے ، اس حقیقت سے کوئی ذی شعور انکار نہیں کر سکتا کہ عروس البلاد کو امن و سکون اور چین و اطمینان کے اس مقام تک لانے میں کلیدی کردار وفاقی حکومت ، افواج پاکستان ، نیم فوجی اداروں اور ملک کی خفیہ ایجنسیوں کا ہے ۔

پاکستان علماء کونسل کے قائدین اور اہل کراچی آرمی چیف کے کراچی سے متعلق امن واستحکام قائم رکھنے کے عزم مصمم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ رینجر ز آئندہ بھی چابکدستی اور دور اندیشی کے ساتھ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائے گی ۔ پاکستان علماء کونسل کے قائدین اور کارکنان اور کراچی کے عوام قیام امن کے لئے بروئے کار لائی جانے والی مساعی میں ریاستی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑ ے ہیں ۔

اس موقع پر پاکستان علماء کونسل کراچی کے صدر مولانا حبیب الرحمن، جنرل سیکرٹری اعظم فاروقی ،سماجی رہنما شیخ عطاء الرحمن ،بھائی محمد عاطف ،سرمد اسعد ، اسد اﷲ خان درّانی، اشہد اسعد ،زاہد عزیر ،قاری شیر زمان سیکرٹری اطلاعات سندھ قاری محمد طیب اور دیگر کارکنان بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :