ملک بھرکے تعلیمی اداروں میں دہشت گردی کا خطرہ ہے،نیشنل ایکشن پلان پر سندھ اسمبلی کو بریفنگ دی جائے، حکومت تعلیمی اداروں کی سکیورٹی کے مسئلے پر غافل نہیں،اس ضمن میں اقدامات کیے جا رہے ہیں

سینئر صوبائی وزیروپارلیمانی امور نثار احمد کھوڑوکا سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے نکتہ اعتراض کا جواب

جمعہ 29 جنوری 2016 21:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جنوری۔2016ء) سندھ کے سینئر وزیر تعلیم اور پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر سندھ اسمبلی کو بریفنگ دی جائے، حکومت اسکولز اور دیگر تعلیمی اداروں کی سکیورٹی کے مسئلے پر غافل نہیں ہے ۔ اس ضمن میں اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔ وہ جمعہ کو سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کے نکتہ اعتراض پر بیان دے رہے تھے ۔

خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ملک بھر میں تعلیمی اداروں کو دہشت گردی کا خطرہ ہے ۔ آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے کے بعد صورت حال کو سمجھ جانا چاہئے تھا ۔ اس کے بعد سندھ حکومت نے 400 ارب روپے کا بجٹ خرچ کیا لیکن اسکولز کی سکیورٹی کے لیے کوئی کام نہیں کیا ۔ نہ تو اسکولز کے لیے چار دیواریاں تعمیر کی گئیں اور نہ ہی دیگر اقدامات کیے گئے ۔

(جاری ہے)

پرائیویٹ اسکولز کو سکیورٹی کے نام پر فیسوں میں اضافے کی اجازت دی گئی ہے ۔

اسکولز میں جو گارڈز رکھے جاتے ہیں ، وہ دہشت گردوں کا مقابلہ نہیں کر سکتے ۔ اسکولز بند کرانا یا شہریوں کو اسلحہ دینا مسئلے کا حل نہیں ہے ۔ عوام کے جان ومال کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ حکومت اسکولز کی سکیورٹی کے لیے کوئی اقدامات نہیں کر رہی ہے ۔ نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ یہ بات درست نہیں ہے کہ حکومت کچھ نہیں کر رہی ہے ۔ ہم نے تعلیمی اداروں کی سکیورٹی کے لیے ایس او پی جاری کر دیا ہے ۔

ایک سو اسکولز کی چار دیواری کی تعمیر پر کام شروع ہو گیا ہے ۔ کراچی میں 3000 اسکولز ہیں ، جو سات آٹھ سو عمارتوں میں ہیں ۔ خاردار تاریں بھی لگائی جا رہی ہیں ۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی پٹرولنگ بھی ہو رہی ہے ۔ پولیس چوکیاں بھی قائم کی گئی ہیں ۔ سکیورٹی خدشات سے ہم غافل نہیں ہیں ،پورے ملک میں سکیورٹی کے خطرات ہیں ۔ اب وقت آگیا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر اسمبلی کو بریفنگ دی جائے، تاکہ پتہ چل سکے کہ پلان پر کس حد تک عمل درآمد ہوا

متعلقہ عنوان :