خود کو بلی سمجھنے والی لڑکی کا خیال ہے کہ وہ انسانوں میں غلطی سے پیدا ہوگئی

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی جمعہ 29 جنوری 2016 12:43

خود کو بلی سمجھنے والی لڑکی کا خیال ہے کہ وہ انسانوں میں غلطی سے پیدا ..

(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29جنوری2016ء)ایک لڑکی کا دعویٰ ہے کہ ایک جنیاتی خرابی کی وجہ سے وہ بلی بن گئی ہے مگر اس کا جسم انسانوں والا ہے۔ 20سالہ نانو کا تعلق اوسلو ، ناروے سے ہے۔ 16 سال کی عمر میں اسے احساس ہوا کہ وہ بلی ہے تو ڈاکٹروں نے اسے بتایا کہ یہ جنیاتی خرابی ہے۔ نانو کا دعویٰ ہے کہ بلی کی طرح اس کی حسیں بھی کافی تیز ہیں۔ وہ کتوں کو دیکھ کر پھنکارتی اور پانی سے نفرت کرتی ہے۔

یوٹیوب کی ایک ویڈیو میں اسے بلی کے کان پہنے اور دم لگائے ایک رپورٹر سے بات چیت کرتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے ۔ نانو نے اپنی حالت بتاتے ہوئے کہا کہ اسے پانی سے نفرت ہے اور وہ گلی میں کتوں کو دیکھ کر پھنکارنا شروع کر دیتی ہے۔اس نے بتایا کہ ایسا خودبخود ہوتا ہےکتوں کے برتاؤ کی وجہ سے میری جبلت خود بخود پھنکارکا ردعمل دیتی ہے۔

(جاری ہے)

نانو نے کہا کہ میں غلط مخلوق میں پیدا ہوئی۔

نانو کو یقین ہے کہ وہ اپنی باقی زندگی بلی ہی رہے گی حالانکہ اس کے ماہر نفسیات نے اسےیقین دلایا ہے کہ وہ اس سے نجات بھی پا سکتی ہے۔ رپورٹر نے جب نانو سے پوچھا کہ کیا اس نے کبھی چوہا پکڑا تو نانو نے بتایا کہ وہ چوہا پکڑنے کی کوشش کر چکی ہے مگر اس میں اسے ناکامی ہوئی ۔ نانو نے بتایا کہ جب اس نے خود ہی میاؤں میاؤں کرنا شروع کر دیا تو اسے احساس ہوا کہ وہ ایک بلی ہے۔

نانو کو سنک اور کھڑکی میں سونا پسند ہے۔ اسے چاروں ہاتھ اور پاؤں کے بل چلنا اچھا لگتا ہے۔نانو ہی نہیں بلکہ اس کی ایک دوست سوین کو بھی لگتا ہے کہ وہ بلی ہے۔ نانو اور سوین دونوں ایک دوسرے پر میاؤں میاؤں کرتے رہتےہیں۔ نانو کا کہنا ہےکہ انسان کے جسم میں بلی کا ہونا بھی کافی فائدہ مند ہے۔ نانو کا دعویٰ ہے کہ اسے عام لوگوں سے زیادہ سنائی دیتا ہے اور اندھیرے میں عام لوگوں کی نسبت زیادہ دکھائی دیتا ہے۔