بہاولنگر کی عوام صحت کی سہولیات سے محروم مریضوں کے لواحقین انتظامیہ اور ٹھیکیداروں کے ہاتھوں لٹنے لگے

جمعرات 28 جنوری 2016 12:59

بہاولنگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 جنوری۔2016ء)بہاولنگر کی عوام صحت کی سہولیات سے محروم مریضوں کے لواحقین انتظامیہ اور ٹھیکیداروں کے ہاتھوں لٹنے لگے‘ ڈسٹرکٹ ضلع بھر کی عوام کے لئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر پر صرف ایک سرکاری ہسپتال ہے ۔جس میں مختلف رکاوٹیں پیدا کرکے چھاؤنی کی شکل دے دی گئی ہسپتال میں ہر آنے والے فرد سے انٹری فیس کی صورت میں جگا ٹیکس وصول کیا جانے لگا ہسپتال میں معمولی جونیئر کلرک و اہلکار کرپشن کے ناسور کھاکھاکر ارب پتی بنیں بیٹھے ہیں اور انسان کو انسان ہی نہ سمجھتے ہیں انہوں نے آفیسران کو رشوت پر لگا کر ہسپتال کو اپنے باپ کی جاگیر سمجھ رکھا ہے وجوہات معلوم کرنے پر میڈیکل سپرٹنڈنٹ عوام کو آنکھیں دکھانے لگا ہسپتال انتظامیہ کے نا روا سلوک کے خلاف ڈی سی اونے ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا۔

(جاری ہے)

تفصیل کے مطابق DHQبہاولنگر میں عوام کو طبی سہولیات ملنے کی بجائے سائیکل اسٹینڈ ،انٹری فیس ڈاکٹروں کا ناروا سلوک ادویات کی عدم دستیابی جیسے مسائل سامنا ہے کیونکہ سائیکل اسٹینڈ ٹھیکدار نے ایک جگہ مقرر کرنے کی بجائے جگہ جگہ اپنے نمائندے غنڈ وں کی شکل میں کھڑے کیے ہوئے ہیں جوبھی شخص ہسپتال میں داخل ہوتا ہے وہ اپنی موٹر سائیکل یا گاڑی ہسپتال کے اسٹینڈ پر کھڑی کرے یا نہ کرے اس نے کسی مریض کی عیادت کرنی ہویا آگے جا کر میڈیکل کالونی میں کسی کو ملنا ہواس سے سائیکل اسٹینڈ فیس کی صورت میں زبردستی جگا ٹیکس وصول کرلیا جاتا ہے جس میں ڈاکٹر ز اور دیگر عملہ کی تعداد ضرورت سے کہیں کم ہے ۔

بلکہ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ یہ تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہے خاص طور پر ضلعی ہیڈ کواٹر پر کوئی بھی چلڈرن سپیشلٹ ڈاکٹر موجود نہ ہے جس کی فوری ضرورت ہے ڈاکٹرز کی عدم موجودگی کی بنا پربچوں کی اموات میں اضافہ ہورہا ہے۔مزید براں داخل مریضوں کو بلا وجہ دیگر بڑے شہروں کی طرف ریفر کردیا جاتا ہے۔ غریب عوام کے پاس بڑے شہروں میں جانے کے لئے اور وہاں علاج کروانے کے لئے وسائل تک نہ ہوتے ہیں سرکاری ایمبولینس کا عملہ سرکاری پٹرول ہضم کرنے کے لئے مریض کے ورثاسے رقم یہ کہہ کروصول کرتے ہیں کہ یہ رقم بعد میں و اپس کردی جائے گی۔

سرکاری ڈاکٹروں نے اپنے اپنے پرائیویٹ ہسپتال بنا رکھے ہیں جوکہ تمام اپنے پرائیویٹ ہسپتالوں میں مریضوں کو چیک کرنے لگے بھاری فیس ادا کرنا غریب مریضوں کے لیے ایک اہم مسلہ بن گیا ایمرجنسی وارڈ ڈیوٹی روسٹر میں دو ڈاکٹرز جبکہ موقع پر چارگھنٹے کے لئے صرف ایک ڈاکٹر ڈیوٹی سرانجام دیتا ہے۔ شعبہ حادثات میں ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے فوری طبی امداد نہ ملنے اور ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹرز کا مریضوں اور لواحقین کے ساتھ رویہ درست نہ ہونے کی وجہ سے عوام ہسپتال میں آنے سے گھبراتی ہے جبکہ حکومت ہر سال عوام کا اربوں روپے صحت کی سہولیات کے لیے صرف کررہی ہے جبکہ عوام کوصحیح معانوں میں صحت کی سہولیات میسر نہ ہیں مجبوراً عوام کو عطائیوں کا رخ کرنا پڑتا ہے جس سے اکثر مریض زندگی کی ہارجاتے ہیں ان تمام مسائل کے سلسلہ میں ایم ایس ڈاکٹر ریاض الحق سے رابطہ کیا گیا تو اس نے بھی اپنے ماتحت عملہ کی طرح بے حسی کا رویہ اختیار کیا۔

ان حالات کے پیش نظر عوامی سماجی حلقوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ،سیکریٹری ہیلتھ سے پرزور مطالبہ کیا کہ بہاولنگر کی عوام کی حالت زار پر خصوصی رحم کرتے ہوئے ہسپتال کے جاگیر داروں سے عوام کی جان چھڑائی جائے ۔