پیمرا کی ٹی وی چینلز کو فحش، جرائم پر مبنی اور مذہبی منافرت کا سبب بننے والے پروگراموں سے اجتناب کی ہدایت

کسی بھی قابل اعتراض مواد کے نشر ہونے سے قبل اسے روکنے کیلئے ٹی وی چینلز فی الفور مؤثر مانیٹرنگ کمیٹیاں قائم کریں ،ہدایت نامہ جاری

بدھ 27 جنوری 2016 21:27

پیمرا کی ٹی وی چینلز کو فحش، جرائم پر مبنی اور مذہبی منافرت کا سبب بننے ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جنوری۔2016ء) پیمرا نے تمام پرائیویٹ ٹی وی چینلز کو بدھ کو جاری کردہ ہدایت نامہ میں غیر معیاری اور انتہائی نامناسب جرائم کی منظر کشی کرنے والے پروگراموں پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پیمرا نے یہ ہد ایت نامہ پاکستان کونسل آف کمپلینٹس کے اجلاس میں تمام ممبران کی مشترکہ سفارشات کے مد نظر جاری کیا ہے جس کے تحت تمام ٹی وی چینلز کو سپریم کورٹ کے نافذ کردہ ضابطہ اخلاق کی مکمل پاسداری کی ہدایت کرتے ہوئے کیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی ایسے پروگرام کے نشر کرنے سے گریز کریں جس سے مذہبی یا فرقہ وارانہ منافرت کو ہوا ملے یا پاکستان کی خارجہ پالیسی پر کوئی منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ہو۔

تمام ٹی وی چینلز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فی الفور مؤثر مانیٹرنگ کمیٹیاں قائم کریں تاکہ کسی بھی قابل اعتراض مواد کے نشر ہونے سے قبل اسے روکا جا سکے۔

(جاری ہے)

جرائم سے متعلق پروگراموں کو حقیقت سے قریب تر ہونا چاہئے اوروہ کسی صورت سنسنی یا جرائم کی تشہیر کا باعث نہ ہوں۔زناکاری ، قتل وغارت گری یا جنسی جرائم سے متعلق پروگراموں کی منظر کشی کی قطعی طور پر اجازت نہ ہو گی۔

مزید برآں، پروگراموں میں کسی مذہب، فرقے، برادری یا لسانی گروپ کے خلاف ہتک آمیز مواد نشر کرنے کی بھی ممانعت ہو گی۔ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ تمام ٹی وی چینلز اپنے پی سی آرز /ایم سی آرزمیں براہ راست نشریات میں مناسب تاخیری نظام کو یقینی بنائیں تاکہ کسی بھی لائیو پروگرام میں میزبان یا مہمان کی جانب سے ادا کئے گئے نامناسب، تضحیک آمیزیا نفرت انگیز کلمات کے نشر ہونے سے بچا جا سکے۔

کونسل آف کمپلینٹس جو کہ معاشرے کے نامور اور قابل احترام لوگوں جس میں صحافی، اساتذہ، ماہر تعلیم،ماہر قانون، شعراء ، مصنف اور تمام صوبوں بشمول وفاقی دارلحکومت کی نمائندگی کرنے والے افراد پر مشتمل ہوتی ہیں، نے مشترکہ طور پر جرائم کی تشہیر اور فرقہ وارانہ منافرت پر مبنی پروگراموں کے خلاف پیمرا قوانین کے تحت سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :