شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء قانون کی تعلیم کے شعبہ میں نمایاں پیشرفت ہے،گورنر سندھ

قیام کے ابتدائی برسوں میں کسی بھی تعلیمی ادارے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ،مسلسل محنت ،خلوص نیت سے مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے، اجلاس سے خطاب

بدھ 27 جنوری 2016 21:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جنوری۔2016ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء قانون کی تعلیم کے شعبہ میں ایک نمایاں پیش رفت ہے جس سے صوبہ کے طالب علموں کو بہت فائدہ ہوگا اور اس سے فارغ التحصیل ہونے والے طالب علم وکالت اور عدلیہ کے شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کا لو ہا منوائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی کے مسائل کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ محمد صدیق میمن، گورنر کے پرنسپل سیکریٹری محمد حسین سید، گورنر سندھ کے مشیر برائے اعلیٰ تعلیم سید وجاہت علی، گورنر سندھ کے مشیر پروفیسر نوشاد شیخ، سیکریٹری بورڈز اینڈ یونیورسٹیز ڈاکٹر اقبال حسین درانی نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قیام کے ابتدائی برسوں میں کسی بھی تعلیمی ادارے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن مسلسل محنت ، لگن اور خلوص نیت سے ان مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ پروفیشنل تعلیم کے اداروں میں معیار تعلیم برقرار رکھنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ صوبہ بھر میں قانون کی معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے یونیورسٹی کے کیمپس خیر پور، لاڑکانہ اور حیدرآباد میں کھولنے کی تجویز بہت خوش آئند ہے اور اسے جلداز جلد عملی جامہ پہنانے کیلئے مزید اقدامات کئے جانے چاہئیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ابراہیم حیدری میں واقع لاء یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس پر کام کی رفتار کو تیز کرکے اسے جلد از جلد مکمل کیا جائے گا اجلاس میں صوبہ کے لاء کالجوں کے شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء سے الحاق کے معاملے کا بھی جائزہ لیا گیا اور متعلقہ اداروں کی مشاورت سے فیصلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی کلاسز جہاں ہورہی ہیں، اسے مزید بہتر بنایا جائے گا تاکہ طالب علم بغیر کسی دشواری کے اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر قاضی خالد نے گورنر سندھ کو بتایا کہ یونیورسٹی کا پہلا سمسٹر مکمل ہوچکا ہے اور اس وقت یونیورسٹی میں 300 طالب علم تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ برطانیہ کی لاء یونیورسٹیز کے تعاون سے جلد یونیورسٹی میں بار ایٹ لاء اور سالیسٹر کورسز کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے مزید بتایا کہ حال ہی میں یونیورسٹی کی جانب سے منعقدہ عالمی کانفرنس میں 27 غیر ملکی مندوبین بھی شریک ہوئے اور اس میں 96 مقالے پڑھے گئے جس سے قانون کی تعلیم کے شعبہ میں منسلک افراد کی رہنمائی ہوئی۔اس موقع پر محکمہ تعلیم ، محکمہ منصوبہ بندی و خزانہ اور بورڈآف ریونیو سے متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔