فرقہ واریت کے عفریت سے عالم اسلام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا،مفتی محمد نعیم

منبرو محراب کا فرقہ واریت کیلئے استعمال درست نہیں ،توڑ کے بجائے جوڑ پیدا کرنا علماء کی ذمہ داری ہے،وفد سے گفتگو

بدھ 27 جنوری 2016 19:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جنوری۔2016ء) جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ عالمی سامراجی قوتیں وطن عزیز کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں ،ملک کو لبرل ازم کی طرف دھکیل کر اس کے تشخص کو مجروح کرنے کی پس پردہ کوششیں کی جارہی ہیں ، دہشت گردی کومدارس سے ملاکر دینی علوم سے عوام الناس کو دور کرنے کی کوشش کی گئی ، فرقہ واریت ایک عفریت ہے جس سے عالم اسلام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاہے قومیت لسانیت اور مذہب کے نام پر باہم مسلمانوں کو لڑاکر عالمی دشمن قوتیں مسلمانوں پر حکمرانی کررہی ہیں۔

(جاری ہے)

بدھ کوجامعہ بنوریہ عالمیہ میں علماء کرام کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی محمدنعیم نے کہاکہ علماء کرام اور دینی طبقے کو فخر کرنا چاہیے کہ وہ حاملین دین متین ہیں اﷲ تعالیٰ ان سے دین کی خدمت لے رہے ہیں ائمہ کرام اور مدارس ودینی جامعات کے خلوص کی برکت سے آج وطن عزیز میں اسلامی تشخص باقی ہے ورنہ آزادی کے بعد سے ہی اس ملک کو سیکولر،لبرل اور لادین بنانے کیلئے بہت سی کوششیں کی ہیں،آج بھی پس پردہ وطن عزیز کو لبرل ازم کی طرف دھکیلنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ، انہوں نے کہاکہ لاکھوں قربانیوں سے حاصل وطن عزیزکی نظریاتی سرحدوں کا تحفظ کرنے میں اہل مدارس اور مذہبی طبقہ پیش پیش ہے ،علماء انبیاء کے وارث ہیں اس لحاظ سے ان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے حلقوں میں لوگوں کو دینی مسائل سے بھرپور آگاہ کریں منبرو محراب کا فرقہ واریت یاذاتیات کیلئے استعمال درست نہیں بلکہ گناہ ہے اس گناہ سے بچنا ضروری ہے، انہوں نے کہاکہ علماء کرام کا کام امت کو جوڑنا ہے توڑنا نہیں آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کی بعثت کا مقصد دنیا کی منقسم اکائیوں کو جمع کرکے دین متین کی طرف بلانا تھا اور یہی ذمہ داری علماء کرام اور مذہبی طبقے کی بھی ہے ، انہوں نے کہاکہ مدارس کیخلاف دہشت گردی کے الزامات دم توڑ رہے ہیں جتنے بھی دہشت گرد پکڑے جاتے ہیں کسی کا بھی تعلق مدارس سے نہیں اور نہ ہی مدارس میں کسی قسم کی دہشت گردی سکھائی جاتی ہے، انہوں نے کہاکہ مدارس خالص تعلیمی ادارے ہیں ان کیخلاف سازشیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی علماء کرام صحابہ رضوان اﷲ تعالیٰ علیھم اجمعین اور اسلاف کی طرح خلوص نیت سے دین متین کی تبلیغ میں لگے رہیں انشاء اﷲ معاشرے میں اس کے دور س نتائج مرتب ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :