این ڈی ایم اے کی طرف سے ٹریننگ پروگرام کے ذریعے انہینسمنٹ آف ایمرجنسی ریسپونس کانفرنس

شریک ممالک کے تجربات کا اشتراک ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے نظام کو بہتر بنا نے میں مددکرتا ہے،چئیرمین این ڈی ایم

بدھ 27 جنوری 2016 19:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جنوری۔2016ء) این ڈی ایم اے نے نیشنل سوسائٹی فار ارتھ کوئیک ٹیکنالوجی نیپال (NSET)، نیٹ ورک آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ پریکٹیشنر پاکستان (NDMP )اور یونائٹڈ سٹیسٹس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ (USAID) / آفس فار فارن ڈیزاسٹر اسسٹینس(OFDA) کے ساتھ ملکر آج کنٹری پلاننگ میٹنگ کا انعقاد کیا جس کا مقصد پاکستان میں ایمرجنسی ریسپانس کو تیز اور موئثر بنانے کے پلان پر عمل دارآمدشروع کرنا ہے ۔

یہ پلان 2016 تا 2019 تک جاری رہے گا۔ میٹنگ میں شرکت کرنے کے لیے سیکریٹری جنرل ہلال احمرسوسائٹی پاکستان ،(NEST) نیپال کے نمائندے ، USAID ، نیشنل ہیلتھ ایمرجنسی پری پئرڈنسرریسپونس نیٹ ورک (NHEPRN) ، صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹیز(PDMAs) پنجاب ،سندھ، بلوچستان ، خیبر پختونخواہ، GBDMAگلگت بلتستان ، FDMA فاٹا ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی ، SDMA آزاد جموں اینڈ کشمیر ، ریسکیو 1122 ، ریسکیو 1122 پنجاب ، ریسکیو 1122 خیبرپختونخواہ، نیٹ ورک آف ڈیزاسٹر منیجمنٹ پریکٹیشنر (NDMP) اورCDA USAR کی ٹیمیں موجود تھیں ۔

(جاری ہے)

چئیرمین این ڈی ایم اے میجر جنرل اصغر نواز صاحب نے میٹنگ کے آغاز میں اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی ریسپانس کو موئثر بنانے کے پروگرام کے چوتھے حصے میں جسے PEER کا نام دیا گیا ہے موئثر انداز میں طبی، ایمرجنسی ریسپانس اور مقامی اداروں کی اہلیت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہو گاجس کے ذریعے ہنگامی صورتحال میں قیمتی جانوں کے نقصان کو روکا جا سکے گا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مقامی اداروں کی اہلیت اور قابلیت کو بڑھانے پر غور کیا جائے اس کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کے گروپس جیسا کہ گرل گائیڈ اور بوائے سکاؤٹس کو سیفٹی ٹریننگ کے ذریعے تربیت دی جائے۔ چئیرمین صاحب نے مزید کہا کہ NSET کے تمام شریک ممالک کے تجربات سے استفادہ حاصل کرتے ہوئے موئثر انداز میں آفات سے مقابلہ کر سکتے ہیں ۔ PEER کا مقصدایشیا کے دس ممالک بنگلہ دیش ، کمبوڈیا،انڈونیشیا،انڈیا ، لاؤ PDR ، نیپال،پاکستان ، فلپائین ،ویتنام اورتھائی لینڈ میں ڈیزاسٹر ریسپونس کپیسٹی (آفات سے مقابلے کی اہلیت )کو بڑھانا، جانی نقصان کو کم کرنااور آفات سے متاثرہ لوگوں کی زندگیوں کو بچانا۔

PEER پروگرام کا مقصد قدرتی آفات سے نمٹنے والے متعلقہ اداروں کوڈیزاسٹر پری پئرڈنس کو مستحکم بنانے کے حوالے سے ٹریننگ فراہم کرنا ہے ۔ اسی پروگرام کے پہلے حصوں میں جو کہ 2007 تا 2009 اور 2011 تا 2014 پر مشتمل تھے کے تحت تقریباً پندرہ سو افراد کو مختلف شعبوں میں ٹریننگ فراہم کی گئی تھی جن میں آفات کے خطرات کو کم کرنے کے نظام ، ابتدائی امداد ، وبائی امراض سے متعلق اور آفات میں ہسپتالوں میں پلاننگ ، ایمر جنسی ڈیپارٹمنٹ آپریشن ، ذہنی اور جسمانی صحت کی حفاظت ، خطرات میں مقامی اداروں کی جوابی کاروائی ،انسیڈینٹ کمانڈ سسٹم ، جانبحق ہونے والوں کے لیے انتظامات ، آگ لگنے کی صورت میں ایمرجنسی ، بنیادی تلاش اوربچاؤ ، پانی سے متعلق ایمرجنسی اور حفاظتی مشقیں شامل تھیں ۔