یمن میں جنگی جرائم کی تحقیقات کے لیے عالمی کمیشن کا مطالبہ

یمن میں شہری جان لیوا جنگی حکمت عملی کا شکار،بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کیاجارہاہے،اقوام متحدہ ماہرین

بدھ 27 جنوری 2016 19:46

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جنوری۔2016ء) اقوام متحدہ کے ماہرین کے ایک پینل نے کہاہے کہ سیکیورٹی کونسل کو یمن میں جاری تنازعے کے تمام فریقوں کی جانب سے انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے ایک عالمی کمیشن قائم کرنا چاہیے،امریکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کا یہ پینل عالمی تنظیم کی جانب سے لگائی جانے والی پابندیوں پر نظر رکھتا ہے،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عرب دنیا کے سب سے غریب ملک کے شہری اس تنازعے میں بہت سی جان لیوا جنگی حکمت عملی کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

ان میں بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا بھی شامل ہے،سعودی عرب کی سربراہی میں عرب اتحاد نے گذشتہ سال یمن کے شیعہ حوثی باغیوں کے خلاف فضائی حملوں اور اس کے بعد زمینی کارروائی شروع کی تھی تاکہ دارالحکومت صنعاء سمیت دیگر علاقوں سے ان کا قبضہ ختم کرایا جاسکے اور یمن کی قانونی حکومت کی عمل داری بحال کرائی جاسکے۔ مبصرین نے خبردار کیا ہے کہ اس طرح کے تنازعے کی صورت میں داعش اور القاعدہ کی طرح کے شدت پسند گروپوں کو اپنے پر پھیلانے کا موقع مل جائے گا۔

متعلقہ عنوان :