روس ناروے سے لوٹنے والے مہاجرین کو قبول نہیں کرے گا

روسی اقدام کے بعد ناروے نے تارکین وطن کو اپس بھیجنے کاسلسلہ روک دیا

بدھ 27 جنوری 2016 19:45

اوسلو/ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جنوری۔2016ء) روسی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ روس کے راستے ناروے میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو واپس روس نہیں آنے دیا جائے گا۔ اوسلو حکومت نے گزشتہ ہفتے براستہ روس ناروے پہنچنے والے مہاجرین کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس نے ناروے سے ملحق اپنی سرحد کو بظاہر سکیورٹی وجوہات کی بنا پر بند کر دیا ہے۔

روس کی جانب سے یہ اقدام اوسلو حکومت کے اس اعلان کے بعد کیا گیا ہے جس میں ناروے کا کہنا تھا کہ قطبی راستوں سے ناروے آنے والے تارکین وطن کو واپس روس بھیج دیا جائے گا۔روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ان کا ملک ناروے جانے والے تارکین وطن کو واپس روس میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے گا۔

(جاری ہے)

لاوروف کا کہنا تھا کہ آرکٹک کے راستے ناروے جانے والے تارکین وطن نے ملازمت کرنے یا رشتہ داروں سے ملاقات کے نام پر روسی ویزے حاصل کیے تھے۔

لاوروف کا مزید کہنا تھاکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان لوگوں نے جان بوجھ کر روس کا ویزا حاصل کرنے کے لیے غلط بیانی سے کام لیا۔ اسی وجہ سے ہم انہیں دوبارہ روس میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔ روس کے اس اقدام کے بعد ناروے نے تارکین وطن کو واپس روس بھیجنے کا سلسلہ روک دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :