پاکستان کے کرپشن پرقابو پانے کے حوالے سے صورتحال میں بہتری، 1996میں کرپٹ ترین ممالک کی فہرست میں شمار کیاجانیوالا ملک 116ویں نمبر پر آگیا ، 1996 میں پاکستان کرپشن کے حوالے سے 54ممالک میں سے 53 ویں نمبر پر تھا،درجہ بندی میں 3 درجے بہتری سے سی پی آئی سکور30 ہو گیا ،ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں انکشاف

عالمی تنظیموں اور مالیاتی اداروں اور اہم ممالک کی پاکستان میں کرپشن میں بتدریج کمی کی تعریف

بدھ 27 جنوری 2016 18:07

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جنوری۔2016ء) ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن پر جاری کی گئی سال 2015 کی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ دنیا کا واحد ملک ہے جو 1996 میں کرپٹ ترین ممالک کی فہرست میں دوسرے نمبر پر تھا اور اب کرپشن میں نمایاں کمی کے باعث پاکستان 116 ویں نمبر پرآگیا ہے،عالمی تنظیموں اور مالیاتی اداروں سمیت دنیا کے اہم ممالک نے پاکستان میں کرپشن میں بتدریج کمی اور اس حوالے سے حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کو سراہا ہے ،ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق پاکستان کی رینکنگ میں 3 درجے بہتری آئی ہے اور سی پی آئی سکور30 ہو گیا ہے،1996 میں پاکستان کرپشن کے حوالے سے 54ممالک میں سے 53 ویں نمبر پر تھا،1997میں 52 میں سے 48 نمبر پر تھا، 1998میں 85 میں سے 71 نمبر پر تھا، 1999میں 99میں سے 87 نمبر پر تھا،سال2002 کا سروے نہیں ہوا، 2001 میں 91 میں سے 79 نمبر پرآیا، 2002 میں 102 میں سے 77نمبرآیا، 2003 میں 133 میں سے 92 نمبر پر تھا،2004میں 147میں سے 129 نمبر تھا،2005میں 159میں سے 144نمبر تھا، 2006 میں 163میں سے 142نمبر رہا، 2007میں 179میں سے 138نمبر پر تھا، 2008 میں 180میں سے 134 نمبر تھا، 2009میں 180 میں سے 139 نمبر تھا، 2010میں 178 میں سے 143 نمبر تھا، 2011 میں 183میں سے 134 نمبر تھا، 2012 میں 174 سے 139 نمبر تھا، 2013میں 175 میں سے 127 نمبر تھا جبکہ 2014 میں 175 میں سے 126 اور2015 میں 168 میں سے 116 نمبر پر رہا ہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان کے چیئر مین سہیل ظفر کے مطابق پاکستان کے سی پی آئی اسکورمیں اضافہ ہوا ہے اور پاکستانی کی ریکنگ میں تین درجے اضافہ ہوا ہے جبکہ سارک ممالک میں سی پی آئی میں بہتری لانے والا واحد ملک ہے جبکہ دیگر سارک ممالک میں 2014 کے مقابلے میں کرپشن میں کمی کے بجائے اضافہ ہوا ہے۔سہیل مظفر نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ موجودہ حکومت کرپشن کے خاتمے کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھاتے ہوئے عدم برداشت کی پالیسی اپنائے گی۔

اور ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی سفارشات پر عمل کرے گی جس سے مستقبل میں پاکستان میں کرپشن میں نمایاں کمی واقعہ ہوگی اور پاکستان کا انڈکس مزید بہتر ہوجائے گا۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان میں کرپشن کی روک تھام سے متعلق اقدامات کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان نے کرپشن کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی پر عمل در آمد جاری رکھا تو مستقبل میں پاکستان کا شمار دنیا کے کم ترین کرپٹ ممالک میں ہو گا، مسلم لیگ (ن) نے جب سے حکومت سنبھالی ہے کرپشن میں بتدریج کمی ہو رہی ہے ، رپورٹ کے مطابق دنیا کے پہلے دس کم کرترین کرپٹ ممالک میں ڈنمارک ایک بار پھر سر فہرست رہا جبکہ دیگر کم کرپٹ ممالک میں فن لینڈ،سویڈن،نیوزی لینڈ،نینڈر لینڈ،ناروے،سوئزرلینڈ،سنگاپور،کینیڈٖا اور جرمنی کا نمبر پر ہے،دوسری جانب دنیا کے کرپٹ ترین ممالک میں صومالیہ سر فہر ست ہے اس کے بعد شمالی کوریا،افغانستان،سوڈان،جنوبی سوڈان،انگولا،لیبیا،عراق اورونیزویلاکا نمبر ہے،لیبیا،آسٹریلیا،برازیل ،سپین اور ترکی میں کرپشن میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ یونان،سریگال اور برطانیہ میں کرپشن میں2014 کی نسبت کمی واقع ہوئی ہے

متعلقہ عنوان :