حیدر آباد ٹاؤن،چوری کا الزام ،زرعی فارم کاچوکیدار دل کا دورہ پڑنے پر چل بسا

بدھ 27 جنوری 2016 17:15

حیدر آباد ٹاؤن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 جنوری۔2016ء) زرعی فارم سے بیٹریاں چوری ہونے کے بعد فارم کے چوکیدار پر مقدمہ پولیس کی طرف سے حراساں کرنے پر چوکیدار دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق، ورثاء کا لاش مین شاہراہ پر رکھ کر پولیس کے خلاف شدید احتجاج، نعرے بازی، ٹائر جلا کر کئی گھنٹے تک روڈ بلاک کیے رکھا، متوفی چار بچوں کا باپ تھا، تفصیلات کے مطابق زرعی فارم چک 60 شمالی خضر آباد میں 35 سالہ اخلاق نامی شخص بطور چوکیدار ملازمت کرتا تھا، زرعی فارم میں تعمیر و مرمت کا کام شروع تھا کہ بیٹریاں چوری ہو گئیں، جس پر زرعی فارم انتظامیہ نے اپنے فارم کے چوکیدار 35 سالہ اخلاق کے خلاف تھانہ جھال چکیاں میں مقدمہ درج کروا دیا، اخلاق کے ورثاء کے مطابق جھال چکیاں پولیس نے جھوٹا مقدمہ درج کیا اور اخلاق کو گرفتار کرنے کیلئے س کے گھر اور دیگر مقامات پر چھاپے مار کر اسے بھگایا گرفتاری کے خوف سے اسے دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا، مظاہرین نے اس کی لاش سکیسر اڈا بھلول روڈ پر رکھ کر ٹائروں کو آگ لگا کر روڈ بلاک کر دیا، جس سے ٹریفک کی لمبی قطاریں لگ گئیں، مظاہرین جن میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل تھی نے شدید احتجاج کرتے ہوئے سینہ کوبی کی، اخلاق کی موت کا ذمہ مقامی پولیس کو ٹھہراتے ہوئے زرعی فارم کی انتظامیہ اور پولیس کو اخلاق کی موت کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف فوری طور پر مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا، پولیس کی طرف سے مبینہ طور پر حراساں کرنے سے زرعی فارم کے چوکیدار کی موت اور روڈ بلاک کر کے احتجاج کرنے کے واقعہ کا وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور آئی جی پولیس پنجاب مشتاق سکھیرا نے فوری طور پر رپورٹ طلب کر لی ہے، دریں اثناء جاں بحق ہونے والے اخلاق کے بھائی مشتاق اور مقامی شخصیت سرفراز بھٹی سمیت متوفی کے ورثاء نے الزام عائد کیا کہ تھانہ جھال چکیاں پولیس زرعی فارم انتظامیہ کے زیر اثر ہے، اور آئے روز لوگوں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کر کے انہیں حراساں کیا جا رہا ہے۔