ژوب میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ،شہری گھروں سے باہر نکل آئے،گرڈ سٹیشن کا گھیراؤ
ٹائر جلا کر جنوبی وزیرستان شاہراہ بلاک کر دی ،کیسکو کے خلاف نعرے بازی
بدھ 27 جنوری 2016 16:46
ژوب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 جنوری۔2016ء) بلوچستان کے علاقے ژوب میں عرصہ دراز سے بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے ٹائر جلا کر گرڈ اسٹیشن کا گھیراو کر لیا اس موقع پر شہریوں نے کیسکو کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے جنوبی وزیرستان شاہراہ بھی بلاک کر دی کیسکو آپریشن کے دفتر میں توڑ پھوڑ تین ملازمین زخمی ہو گئے تفصیلات کے مطابق ژوب میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف رورل اور ایکسپریس فیڈر کے صارفین نے احتجاج کرتے ہوئے ٹائر جلاکر گرڈ اسٹیشن کا گھیراو کر لیا اس دوران جنوبی وزیرستان شاہراہ بھی ٹریفک کیلئے بند رہی مظاہرین نے وفاقی حکومت اور کیسکو چیف کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ طویل لوڈشیدنگ سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے چوبیس گھنٹے میں صرف دو گھنٹے بجلی فراہم کی جا رہی ہے جو کم وولٹیج کے باعث ناقابل استعمال اور صارفین کی نقصانات کا سبب بن رہی ہے انہوں نے کہا کہ یہ عوام کے ساتھ سراسر زیادتی کے مترادف ہے جو ناقابل برداشت ہے کیسکو ژوب کے اہلکار اکبرداد کے مطابق اس دوران بعض مظاہرین کیسکو اپریشن ژوب کے دفتر پہنچے اور مبینہ طور پر توڑ پھوڑ کرتے ہوئے تین ملازمین کو زخمی کر دئیے اطلاع ملنے پر ایڈشنل ڈپٹی کمشنر محمد قاسم بگٹی نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کے ساتھ کامیاب مذاکرات کر کے گرڈ اسٹیشن کا گھیراو ختم اور شاہراہ کو ٹریفک کیلئے کھول دی مظاہرین نے کہا کہ اگر طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا تو احتجاج کا سلسلہ بھی جاری رہیگا ۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.