کراچی ،تھرمیں غذائی قلت اورمعصوم بچوں کی اموات کامعاملہ عدالت پہنچ گیا

بدھ 27 جنوری 2016 16:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 جنوری۔2016ء) تھرمیں غذائی قلت اورمعصوم بچوں کی اموات کامعاملہ عدالت پہنچ گیا۔ سندھ ہائیکورٹ نے حکومت سندھ سے تحقیقاتی کمیشن بنانے کی تجویزطلب کر لی۔ تفصیلات کے مطابق تھرمیں بھوک و افلاس اور ادویات کی قلت سے معصوم بچوں کی اموات کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست کی سماعت ہوئی تو فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ تھرمیں بھوک و افلاس اور علاج ومعالجے کی نامناسب سہولیات سے سالانہ سینکڑوں بچے موت کا نوالہ بن رہے ہیں لیکن حکومت ریلیف کے بجائے زبانی جمع خرچ سے کام لے رہی ہے۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ کیوں نہ تھرمیں امدادی کاموں کا جائزہ لینے کیلئے غیرجانبدار کمیشن بنا دیا جائے جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ اس مقصد کیلئے سینیٹر تاج حیدر کی سربراہی میں کمیٹی کام کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

جواب میں فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے دلائل دیے کہ پیپلزپارٹی کے سینیٹر اپنی حکومت کی غفلت کی کیا نشاندہی کریں گے؟ چیف جسٹس نے کہا کہ تاج حیدر عمررسیدہ ہیں۔ کم عمرشخص کو کمیٹی کا سربراہ ہونا چاہئے تاکہ وہ تھر کا دورہ بھی کریں۔ بتایا جائے کمیشن کن افراد پر مشتمل ہو گا اور اس کے اختیارات کیا ہوں گے۔ عدالت نے حکومت سے تحقیقاتی کمیشن کی تجویز طلب کرتے ہوئے سماعت 17 فروری تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :