بھارت ‘ مہاراشٹر کے مندر میں پوجا پر پابندی ‘ پولیس نے خواتین کو مندر میں جانے سے روک دیا

راویتی طور پر مندر میں صرف مردوں کے داخلے کی اجازت ہے ‘ حکام …… سوشل میڈیا پر تنقید تنازعے کے حل کے لیے مندر کی انتظامیہ اور خواتین کے گروپ سے بات چیت کی جائے ‘وزیر اعلیٰ

بدھ 27 جنوری 2016 16:37

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جنوری۔2016ء) بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹرا میں پولیس نے سینکڑوں خواتین کو ایک مندر میں جانے سے روک دیا ہے کیونکہ وہاں انھیں پوجا کی اجازت نہیں ہے میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ خواتین مظاہرین شنی شنگناپور مندرکے اندرونی حصے میں پوجا کرنا چاہتی تھیں تاہم انھیں ان کی منزل سے 70 کلو میٹر دور ہی ایک گاوٴں میں روک دیا گیا۔

راویتی طور پر اس مندر میں صرف مردوں کے داخلے کی اجازت ہے یہ خواتین اس روایت کو توڑنا چاہتی ہیں جس میں انھیں جانے کی اجازت نہیں وہ اسے خواتین کی تذلیل سے تعبیر کرتی ہیں۔اطلاعات کے مطابق تقریباً 600 پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا خواتین کو وہاں تک پہنچنے کے لیے ہیلی کاپٹر کرایے پر لینے کی اجازت بھی نہیں ملی۔

(جاری ہے)

جوں جوں مظاہرہ زور پکڑتا گیا سوشل میڈیا پر اس کے متعلق گرما گرم بحث نظر آنے لگی اور ٹوئٹر پر ’رائٹ ٹو ورشپ‘ اور ’رائٹ ٹو پرے‘ یعنی عبادت یا پوجا کا حق جیسے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنے لگے۔

ریاست کے وزیر اعلی دیویندر فڈنوس نے کہا کہ اس تنازعے کے حل کے لیے مندر کی انتظامیہ اور خواتین کے گروپ سے بات چیت کی جائے۔انھوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ہندوستانی تہذیب اور ہندو مذہب خواتین کو عبادت کا حق دیتا ہے رسم و رواج میں تبدیلی ہماری روایت رہی ہے۔ پوجا کے معاملے میں تفریق ہماری تہذیب نہیں۔ مندر کی انتظامیہ کو بات چیت کے ذریعے معاملہ حل کرنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :