ایرانی حکومت اہل سنت مسلک کے لوگوں کو ان کے عقیدے اور سیاسی نقطہ نظر کی پاداش میں انتقامی کارروائیوں کا نشانہ
بناتی اور انہیں پھانسی کی اجتماعی سزائیں دینے کی حکمت عملی پرعمل پیرا ہے:امریکی نژاد پادری کا امریکی ادارے کو انٹرویو
عمر جمشید بدھ 27 جنوری 2016 14:16
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 27 جنوری۔2015ء)ایران سے رہا ہونے والے امریکی نڑاد پادری نے کہا ہے کہ ایرانی حکومت اہل سنت مسلک کے لوگوں کو ان کے عقیدے اور سیاسی نقطہ نظر کی پاداش میں انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بناتی اور انہیں پھانسی کی اجتماعی سزائیں دینے کی حکمت عملی پرعمل پیرا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے کے ساتھ انٹرویو میں پادری سعید عابدینی نے بتایا کہ انہیں ایران میں ایک مذہبی رہ نما کی پاداش میں حراست میں لیا گیا۔
اسیری کے پورے عرصے کے دوران اسے انواع واقسام کے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔ انہوں نے بتایا کہ جیلوں میں ڈالے گئے دوسرے مذاہب اور مسالک کے لوگوں کے ساتھ یکساں بدسلوکی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں عابدینی نے بتایا کہ اس کے سامنے کئی بار اہل سنت مسلک کے قیدیوں کو اجتماعی طور پر موت کے گھاٹ اتارا گیا۔(جاری ہے)
بیشتر قیدیوں کو یا تو ان کے اہل سنت مسلک کے عقیدے یا ان کے سیاسی افکار کی پاداش میں پھانسی چڑھا دیا جاتا رہا ہے۔
انہوں نے اپنے ساتھ برتے جانے والے وحشیانہ سلوک کا بھی تفصیلی احوال بیان کیا سعید عابدینی نے بتایا کہ جیل میں ایرانی تفتیش کار اسے اکثر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتے ایک بار کمرہ عدالت میں پیشی کے موقع پر بھی اسے اس وقت سرعام تشدد کا نشانہ بنایا گیا جب نے ایرانی تفتیش کاروں کی جانب سے تحریر کردہ نام نہاد الزامات کے ایک کاغذ پر دستخط کرنے کو کہا اور میں نے انکار کر دیا۔ اس پرمجھے بھرے مجمع میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ مجھ پر ایسا تشدد کیا گیا کہ میرا معدہ بھی پھٹ گیا اور مجھے خون کی قے شروع ہو گئی تھی۔خیال رہے کہ سعید عابدینی نامی عیسائی پادری تین سال تک ایران میں پابند سلاسل رہے مگر ان انہیں ایرانی حکومت کی جانب سے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے الزام میں 8 سال قید کی سزاسنائی گئی تھی۔ حال ہی میں امریکہ اور ایران کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے دوران انہیں بھی رہا کر دیا گیا۔عابدینی کو 2012ء میں اس وقت جیل میں ڈالا گیا جب وہ امریکہ کے سفر سے واپس تہران پہنچے تھے۔ امریکہ میں اپنے والدین سے ملاقات کے بعد تہران واپس لوٹتے ہی پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا تھا۔حال ہی میں امریکہ اور ایران کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے ایک سمجھوتے کے تحت انہیں تین دوسرے امریکیوں کے ساتھ رہا کیا گیا تھا۔ان میں امیر حکمتی، جیسن رضایان اور نصراللہ خسرافی رودساری شامل ہیں۔ اس کے بدلے میں امریکہ نے ایران کے ساتھ قیدیوں کو رہا کیا تھا۔ انہیں ایران کے لیے جاسوسی اور عالمی پابندیوں کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
آسڑیلین پاکستانی نینشل ایسوی ایشن اپنا کے زیر اہتمام عید کے موقع پرقیونسلنڈ میں سال 2023 میں سماجی ،معاشرتی اور مذہبی خدمات پر اپنا عید ایوارڈ دیے
-
حماس قیادت دوحا میں رہے گی، قطرکا دو ٹوک پیغام
-
ایران چند ہفتوں میں جوہری ہتھیار تیار کرسکتا ہے،آئی اے ای اے
-
امریکہ، طالب علموں سے زیادتی کرنے والی 25 خواتین اساتذہ گرفتار
-
روس اورچین نے باہمی تجارت کیلئے ڈالرکا استعمال ختم کردیا
-
امریکی سینیٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کے لئے قانون سازی کی منظوری دے دی
-
ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
-
ٹیسلا نے 4 ماہ قبل بنائی گئی یو ایس گروتھ ٹیم کو فارغ کردیا
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان سے سری لنکا کے دورے پر پہنچ گئے
-
شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کو نئی شاہی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں
-
بھارت کا میڈیا عوام کے مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مودی کے گن گاتا ہے،راہول گاندھی
-
تارکین وطن کے حوالہ سے صورتحال پر مغرب میں خانہ جنگی کا خدشہ ہے، ایلون مسک
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.