اقوام متحدہ کی تارکین وطن کے اثاثے ضبط کرنے کے قانون پر تنقید
بدھ 27 جنوری 2016 13:14
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 جنوری۔2016ء) اقوام متحدہ نے ڈنمارک میں تارکین وطن کی قیمتی اشیا کو بحق سرکار ضبط کرنے کے انتہائی متنازع قانون پر تنقید کی ہے۔ ڈنمارک کی پارلیمنٹ میں ملک میں پناہ حاصل کرنے والے تارکین وطن کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے ان کی قیمتی اشیا کو بحق سرکار ضبط کرنے کے ایک انتہائی متنازع قانون کی منظوری دے دی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بانکی مون کے ترجمان سٹیفن ڈوجرک نے کہا ہے کہ پناہ گزین جنگ سے بھاگ کر اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر یورپ پہنچ رہے ہیں اور ان سے رحم دلی سے پیش آنا چاہیے۔ترجمان کے مطابق پناہ گزینوں کے بین الاقوامی قوانین کے تحت حاصل حقوق کا احترام کرنا چاہیے۔ڈنمارک کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ قانون ملک کے اس قانون سے مطابقت رکھتا ہے جس کے تحت سرکار سے مالی مدد اور دیگر مراعات وصول کرنے والے شہریوں کو ایک طے شدہ سطح سے زیادہ اپنے اثاثوں کو فروخت کرنا ہوتا ہے۔(جاری ہے)
متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
بارشوں کا 75 سالہ ریکارڈ ٹوٹ جانے کے باوجود صرف 24 گھنٹوں میں متحدہ عرب امارات کے متاثرہ علاقے کلیئر ہو گئے
-
ایران : اصفہان میں دھماکوں کی آوازیں اسرائیل نے میزائل حملہ کیا‘ امریکی میڈیا کا دعوی
-
یہ کوئی عام الیکشن نہیں، جمہوریت اور دستور کو بچانا ہے، راہول گاندھی
-
مکیش امبانی نے برطانیہ کا مشہوراسٹوک پارک خرید لیا
-
ایمریٹس ایئرلائن کا دبئی سے فلائٹ آپریشن مکمل بحال
-
شکاگو،حاملہ لڑکی کو قتل کرنے والی خاتون کو 50 سال قید کی سزا
-
دبئی میں ہوٹلوں کے کرایوں میں ہوشربا اضافہ
-
ایمریٹس کی دبئی کی کنکٹنگ فلائٹس کا سفری طریقہ کار معطل
-
اسلام سے نفرت کرنے والا امریکی فوجی اسلام کی تبلیغ کرنے لگا
-
ایک ہفتے میں 55 لاکھ سے زائد زائرین کی مسجد نبویﷺ آمد
-
اسرائیلی حملے پرمزید فیصلہ کن اورمناسب جواب دیا جائے گا، ایران
-
فلسطینی صدر نے امریکی ویٹو کی مذمت کردی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.