سراج الحق کا جامعہ اشرف المدارس کا دور ہ ، حکیم محمد مظہر حسین سے ملاقا ت

مارچ میں سود اور کرپشن کے خلاف تحریک چلائیں گے علماء کرام ہماری تحریک کا ساتھ دیں ‘سرا ج الحق

منگل 26 جنوری 2016 22:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 جنوری۔2016ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے جامعہ اشرف المدارس کا دورہ کیا، ریئس الجامعہ مولانا حکیم مظہر حسین سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا۔مولانا حکیم مظہر حسین نے جامعہ آمد پر سراج الحق کا خیر مقدم کیا۔اس موقع پر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کا آئین اسلامی ہے ۔

جبکہ قراردادا پاکستان بھی ہمارے آئین کا حصہ ہے مگر المیہ یہ ہے کہ آئین کی اسلامی دفعات کے مطابق شریعت کے نفاذ کی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ،دہشت گردی کہیں بھی ہوہم اس کی مذمت کرتے ہیں آج ہر داڑھی والے کو دہشت قرار دیا جارہا ہے۔ حکمرانوں کے عاقبت نااندیشانہ اقدامات کی وجہ سے پور املک بحران کا شکا رہے اگر حکمران نیک ہوجائیں اور عوامی احساسات وجذبات کی ترجمانی کریں تو معاشرہ بھی درست ہوسکتا ہے اور ملک بھی بحران سے نکل سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جامعہ اشرف المدارس دین کی بڑی خدمت کررہی ہے ۔علما ء اس معاشرے میں علم اور خیر کا سرچشمہ ہیں اتحاد امت کے لیے علماء کرام کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ہم نے مارچ کے مہینے سے سود اور کرپشن کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے اور اس سلسلے میں ہم علماء کرام کا تعاون چاہتے ہیں ۔ ہم نے صوبہ خیبر پختونخواہ میں خیبر بنک کے نام سے اسلامی بنکنگ کو فروغ دیا ہے آدھے سے زیادہ برانچز میں اسلامی بنک کاری کا نظام چل رہا ہے ۔

حکیم مولانا مظہر حسین نے کہا کہ ہم اشرف المدارس میں طلبہ کو عصری اور دینی تعلیمات سے آراستہ کررہے ہیں جو لوگ دین کے علم میں آگے ہیں وہ جدید تعلیمی میدان میں بھی نمایاں پوزیشن حاصل کررہے ہیں ۔ملاقات کے موقع پر سراج الحق نے انہیں جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی دفتر منصورہ کے دورے کی دعوت بھی دی ۔ملاقات کے موقع پر جمعیت اتحاد العلماء کے صدر وشیخ الحدیث مولانا عبد المالک ،جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امراء اسد اﷲ بھٹو،راشد نسیم ،کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن ، نائب امراء برجیس احمد ،ڈاکٹر اسامہ رضی ،جمعیت اتحاد العلماء کے رہنما مولانا عبد الوحید ،ضلع شرقی کے امیر یونس بارائی ،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :