سندھ اسمبلی کی قرار داد پر وفاقی حکومت کی طرف سے عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق تحریک استحقاق منظور

منگل 26 جنوری 2016 21:25

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 جنوری۔2016ء ) سندھ اسمبلی کی قرار داد پر وفاقی حکومت کی طرف سے عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق ایک تحریک استحقاق منگل کو سندھ اسمبلی منظور کر لی اور اس تحریک کو استحقاق کمیٹی کے سپرد کر دیا ۔ استحقاق کمیٹی وفاقی حکومت کے استفسار کرے گی کہ اس نے سندھ اسمبلی کی قرار داد پر کیا کارروائی کی گئی ۔

تحریک استحقاق متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) کے رکن محمد حسین خان نے پیش کی تھی ۔ تحریک استحقاق میں کہا گیا کہ سندھ اسمبلی نے 24 اکتوبر 2015 ء کو مفاد عامہ میں ایک قرار داد منظور کی تھی ، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ وفاقی حکومت پنجاب کی صنعتوں کے زہریلے پانی کو سندھ میں آنے سے روکنے کے لیے اقدامات کرے لیکن وفاقی حکومت نے اس قرار داد پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا ۔

(جاری ہے)

محمد حسین نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اس قرار داد پر کوئی جواب نہیں دیا ہے ۔ زہریلے پانی سے سندھ میں زندگیوں کو خطرہ ہے لیکن وفاقی حکومت کوئی نوٹس لینے کے لیے تیار نہیں ہے ۔ سینئر وزیر برائے تعلیم و پارلیمانی نثار احمد کھوڑو نے اس قرار داد کی حمایت کی اور کہا کہ اس پانی کی وجہ سے سندھ خصوصاً گھوٹکی اور سکھر کے اضلاع کی زمینیں بنجر ہو رہی ہیں ۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ اس تحریک کو استحقاق کمیٹی کے سپرد کیا جائے ۔ سینئر وزیر کی یہ تجویز اتفاق رائے سے منظور کر لی گئی اور تحریک کو استحقاق کمیٹی کے سپر دکر دیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :