ترکی کے کوسٹ گارڈ کے کمانڈنٹ کی سیکرٹری دفاع سے ملاقات ٗ دہشتگردی کے خاتمے کے عزم کااعادہ

رواں سال پاکستان میں اعلیٰ سطح کے فوجی ڈائیلاگ مزید مفید ثابت ہوگا ٗ سیکرٹری دفاع محمد عالم خٹک

منگل 26 جنوری 2016 19:49

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 جنوری۔2016ء) پاکستان اور ترکی نے دہشتگردی کے خاتمے کے عزم کااعادہ کرتے ہوئے استنبول اور چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے ۔منگل کو ترکی کے کوسٹ گارڈ کے کمانڈنٹ ریئر ایڈمرل ھقان استم نے یہاں وزارت دفاع میں سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد عالم خٹک کے ساتھ ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران بحری تعاون، خطے میں امن اور دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے امور زیر غور آئے۔ سیکریٹری دفاع نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان روایتی، پرتپاک، دوستانہ اور خوشگوار تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان باہمی خیرسگالی کا جذبہ ہے اور وہ افغانستان میں استحکام، دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ اور مشرق وسطیٰ کے جاری بحران سے متعلق ایشوز پر باہمی مفاہمت رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان اور ترکی نے طویل عرصے سے درپیش دہشت گردی کی لعنت کے پیش نظر استنبول اور چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور اپنے ممالک سے دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا۔ پاکستان اور ترکی نے گزشتہ سال ترکی میں منعقدہ علاقائی و عالمی سیکورٹی سے متعلق اعلیٰ سطحی فوجی ڈائیلاگ کے کامیاب انعقاد پر اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اس سال پاکستان میں اعلیٰ سطح کے فوجی ڈائیلاگ مزید مفید ثابت ہوگا۔ سیکریٹری دفاع نے دفاعی صنعتوں کے درمیان اسٹریٹجک تا جوائنٹ وینچر سطحوں پر تعاون مزید وسعت دینے کے لئے اپنی خواہش کا اظہار کیا۔ اس موقع پر انہوں نے نیول ایئر اور کمیونیکیشن سسٹمز کے لئے ترک دفاعی صنعت کے تعاون پر بھی اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے پاکستان میں زلزلہ اور سیلاب کے دوران ترک بھائیوں کی امداد کی بھی تعریف کی۔

انہوں نے کہا کہ ترکی اور پاکستان دو ممالک مگر ایک قوم ہیں۔ انہوں نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، تعلیمی شعبہ اور ثقافتی شعبہ میں ترک بھائیوں کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ عوامی سطح پر روابط میں اضافہ کیا جائے اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :