حسنی مبارک کی کٹہرے میں قہوہ نوشی قانون سے کھلا مذاق قرار

ویڈیو مصر میں عوامی تحریک کے پانچ برس مکمل ہونے پر سامنے آئی

منگل 26 جنوری 2016 19:45

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 جنوری۔2016ء) عوامی تحریک کے نتیجے میں اقتدار سے الگ کئے جانے والے مصر کے سابق مرد آہین حسنی مبارک کی ایک وڈیو نے ملک میں بڑے تنازع کا دروازہ کھول دیا ہے۔ اس وڈیو میں وہ صدارتی محلوں سے متعلق ایک مقدمے کی کارروائی کے دوران ملزمان کے کٹہرے کے اندر بیٹھے قہوہ پی رہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس منظر نے بہت سے لوگوں کو غیض وغضب میں مبتلا کر دیا ہے، جن کے خیال میں یہ عدلیہ کی روایات کی کھلی خلاف ورزی اور حسنی مبارک کے متعدد مقدمات میں ملزم ہونے کے باوجود ان کے ساتھ امتیازی حسن سلوک کا مظاہرہ ہے۔

تاہم بعض دیگر حلقوں کے نزدیک یہ ایک فطری منظر اور ملزمان کو حاصل حقوق میں سے ہے۔عرب ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ اسعد ہیکل نے واقعے کی قانونی حیثیت پر روشنی ڈالی۔

(جاری ہے)

ہیکل کا کہنا تھا کہ حسنی مبارک جس وقت عدالت میں پیش ہوئے تو ان کے خلاف سابقہ مقدمات ختم ہو چکے تھے لہذا قیدیوں کے لباس کے بجائے سرکاری لباس یا اور کسی لباس میں حاضر ہونا سابق صدر کا حق تھا۔

جہاں تک قہوہ پینے کا تعلق ہے تو اس حوالے سے اسعد ہیکل نے بتایا کہ عدلیہ کی روایات آرام کے وقفے کے دوران ملزمان کو کھانے پینے کا حق دیتی ہیں اور اس حق کی ضمانت قانون بھی دیتا ہے، تاہم سماعت کے دوران ملزمان کو اس کا حق حاصل نہیں ہوتا۔ ساتھ ہی سینئر ایڈوکیٹ نے تصدیق کی کہ اس وقت عدالتی کارروائی کے دوران وقفہ تھا بصورت دیگر جج صاحب حسنی مبارک کو قہوہ پینے کی اجازت ہر گز نہ دیتے۔

متعلقہ عنوان :