چینی بینکوں کو زیادہ غیر یقینی صورتحال اور رسک کا سامنا ہے ، موڈیز

ایسی شرح سود، شرح تبادلہ ،سٹاک پرائسز اور رقوم کی ترسیل میں تیزی کے پیش نظر ہوگا

منگل 26 جنوری 2016 18:53

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 جنوری۔2016ء/شنہوا)قرضوں کی درجہ بندی کرنے والے عالمی ادارے موڈیز نے شرح سود ،شرح تبادلہ ،سٹاک پرائسز اور فنڈ کی ترسیل کی تیزی کے پیش نظر چینی بینکوں کو درپیش بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال اور رسک کو اجاگر کیا ہے ۔موڈیز کے ترجمان نے منگل کو ایک بیان میں کہا ہے کہ آئندہ دو برسوں میں چینی بینکوں کی مالیاتی کارکردگی بنیادی طور پر ان کے اثاثوں کی کوالٹی کے ارتقاء پر منحصر ہو گی جو کہ ان کے رسک کے خطرے کا مظہر ہو گی ۔

موڈی نے پیشگوئی کی ہے کہ بینکوں کے چھوٹے اور درمیانے سائز کے قرض خواہوں کو بڑھتے ہوئے قرضوں کی فراہمی پر توجہ مرکوز کرنے سے کریڈٹ کی لاگت میں تیزی سے اضافہ ہو گا ۔کیونکہ کسٹمرز مالیاتی مد کی تیزی اور شعبے کی تنزلی کے لئے زیادہ قابل تسخیر ہیں ۔

(جاری ہے)

موڈی کے سینئر نائب صدر کریسٹائن کوو نے مزید کہا کہ ہمیں اس امر کی بھی توقع ہے کہ مزید قرض خواہوں کے اپنے متعلقہ شعبوں میں تنزلی اور زیادہ مالیاتی لیوریج کے پس منظر میں ادائیگیاں کرنے کی جدوجہد کے پیش نظر کوآپریٹ قرضوں پر زیادہ ڈیفالٹ قرضے کی ذمہ داریوں اور ویلتھ منیجمنٹ مصنوعات میں بعض نقصانات میں مزید اضافہ ہوگا۔

کوو نے کہا کہ حکومت کی طرف سے مالیاتی مارکیٹ تیزی اور کارپوریٹ خامیوں کو دور کرنے کے لئے اقدامات پر عمل درآمد کرنے کے پیش نظر انکی اثر پزیری چین کی منڈیوں کی پیچیدہ نوعیت کی وجہ سے مختلف ہو گی ۔