سوات کے تعلیمی اداروں کی حفاظت کے لئے ڈی سی سوات کی زیر صدارت اجلاس

غیر معمولی حالات میں ہمیں غیر معمولی اقدامات اٹھانے پڑ رہے ہیں اور اب غفلت کی قطعاً گنجائش نہیں،ڈی سی سوات

منگل 26 جنوری 2016 17:36

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 جنوری۔2016ء) سوات کے تعلیمی اداروں میں حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ڈپٹی کمشنر سوات محمود اسلم وزیر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں ڈی پی او سلیم مروت اور کرنل خرم کے علاوہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سوات حافظ محمد ابراہیم،ڈی او زنانہ ،سوات یونیورسٹی ،جہانزیب کالج،سرکاری اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے نمائندوں کے علاوہ تمام سرکاری محکموں کے افسران نے بھی شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے خبر دار کیا کہ غیر معمولی حالات میں ہمیں غیر معمولی اقدامات اٹھانے پڑ رہے ہیں اور اب غفلت کی قطعاً گنجائش نہیں۔انھوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے دوسرے فنڈز بھی حفاظتی اقدامات کی مد میں تبدیل کریں لیکن حفاظتی اقدامات میں کمی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ سکول اور تعلیمی اداروں میں ناکافی سہولیات کی شکایت بار بار آنے پر ان اداروں کو بند کر دیا جائے گا ۔

انھوں نے کہا کہ اے سی،ڈی ایس پی اور محکمہ تعلیم کے ایک افسر پر مشتمل جائنٹ معائنہ ٹیم روزانہ 20تا 25سکولوں کا معائنہ کرکے رپورٹ جمع کرے گی اور بار بار شکایت آنے کی صورت میں متعلقہ سکولوں کو بند کر دیا جائے گا ۔اس موقع پر ڈی پی او اور کرنل خرم نے بھی حفاظتی اقدامات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔محکمہ تعلیم کے افسران ،سوات یونیورسٹی اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے نمائندوں نے بھی اپنی تجاویز پیش کیں ،اور کچھ نقاط پر سوالات پوچھے۔

اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ جن اداروں اور سکولوں کے چوکیداروں کو تربیت کی ضرورت ہے ،پولیس اور پاک فوج ان کو تربیت دے گی اور جن اداروں کو ضروری اسلحہ کی ضرورت ہے انھیں اسلحہ بھی دیا جائے گا ۔اسی طرح اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام تعلیمی اداروں کے ذمہ داروں کے پاس پولیس اور فوج کے ضروری رابطہ نمبر ضرور موجود ہونا چاہیے،اور پولیس یا فوج کی ٹیم کسی بھی تعلیمی ادارہ کو پیشگی اطلاع کے بغیر اس کے اندر داخل نہیں ہوگی کیونکہ دہشت گرد اکثر فورسز کی یونیفارم میں اداروں پر حملہ کرتے ہیں ۔

ڈپٹی کمشنر نے سختی سے ہدایت کی کہ سکولوں کے چوکیداروں کو ایک منٹ کے لیے بھی سیکورٹی ڈیوٹی سے غیر حاضر نہیں ہونا چاہیے اور اس سلسلے میں کسی بھی معذرت کو قبول نہیں کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ سکول کی چار دیواری آٹھ فٹ اونچی ہونی چاہیے اور اس پر خاردار تار لگانا چاہیے ۔اجلاس کے شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ نئی نسل کی بہترین تعلیم پر کسی قسم کی سودا بازی نہیں کی جائے گی اور مشکل سے مشکل حالات میں تعلیم کی شمع روشن رکھی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :