عالمی میڈیا چینی اقتصادی صورتحال کے بارے میں پر امید ہے

پیداوار میں سست روی کے باوجود غیر ملکی ماہرین کو یقین ہے کہ چین نے مستقبل کی معیشت میں قدم جمالیے ہیں

منگل 26 جنوری 2016 16:15

کن منگ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 جنوری۔2016ء /شنہوا ) چین کی 2015میں اقتصادی پیداوار 25برسوں میں سست ترین رہی لیکن عالمی میڈیا کوچین کے عالمی اقتصادی پیداوار کا بڑا محرک خیال کیے جانے کے پیش نظر چینی معیشت کے امکانات کے بارے میں اب بھی پرامیدہے ۔چینی وزارت خزانہ نے گذشتہ روز کہا کہ چین کی پیدا واری شرح 6.9فیصد رہی ، سست روی کے باوجود سمندر پار ماہرین کا خیال ہے کہ چین نے نئے صنعتی انقلاب کو گلے لگاتے ہوئے اور انٹر نیٹ پر مبنی ایجادات کی حوصلہ افزائی کر کے مستقبل کی معیشت میں مضبوطی سے قدم جما لیے ہیں ۔

”چوتھے صنعتی انقلاب کی ماسٹرنگ “کے موضوع پر اختتام ہفتہ ہونے والے ڈیوس فورم میں ماہرین نے کہا کہ چین دنیا کے نئے صنعتی انقلاب کی قیادت کرنے کے قریب پہنچ رہا ہے ۔

(جاری ہے)

ایس اے پی جو کہ کارپوریٹ مینجمنٹ سافٹ ویئر کا عالمی لیڈر ہے ایگزیکٹو بورڈ کے رکن برنڈ لوکن نے کہا کہ مجھے کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی کہ چین کو اس انقلاب کو آگے بڑھانے میں رہنمائی کرنے یا کم از کم تین رہنما ممالک میں سے کیوں نہیں ہونا چاہئے ،بوسٹن کنسرٹنگ گروپ کے چیئر مین ہانس پال بیورک نر نے شنہوا کو بتایا کہ اصلاحات یا تبدیلی کے بارے باتیں کرنے والی تین معیشتوں میں سے چین غالباً دنیا کے دوسرے حصوں کے مقابلے میں زیادہ صورتحال ڈلیور کر ے گا ۔

انہوں نے کہا کہ اضافی گنجائش کو ختم کرنے جیسے چیلنجز کے باوجود چین میں کوششوں کا خلوص نیت انتہائی مضبوط ہے ، قومی ترقیاتی منصوبے کی بنیاد کے طورپر انوویشن کے بارے میں چینی حکومت نے مارکیٹ پر مبنی اصلاحات کرنے اور اختراعات اور انٹر پرینیور شپ کی حوصلہ افزائی کرنے اور طریقہ ہائے کار کو مضبوط بنا کر سرخ فیتے کے خاتمے کے لیے اقدامات پر عملدرآمد کیا ہے ۔عالمی اقتصادی فور م کے بانی اور ایگزیکٹو چیئرمین لاؤس شوآب نے کہا کہ چینی حکومت کی طرف سے ”انٹر نیٹ پلس“ اور ”چینی ساختہ 2015“جیسے اپنے تیرہویں پانچ سالہ منصوبے میں وضاحت کی جانے والی متعدد سرگرمیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین اس سمت میں صحیح جانب جا رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :