صہیونی حکومت کا فلسطینیوں کے 50 ہزار مکانات مسمار کرنے کا فیصلہ

منگل 26 جنوری 2016 15:08

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 جنوری۔2016ء) اسرائیلی میڈیا کے مطابق صہیونی حکومت نے 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں کے 50 ہزار مکانات مسمار کرنے کی تیاری شروع کردی ہے ۔ اسرائیلی اخبار ’ہارٹرز‘ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے 1948ء کے دوران قبضے میں لئے گئے علاقوں میں قائم خصوصی کمیٹیوں کی فراہم کردہ سفارشات کی روشنی میں ایسے ہزاروں مکانات کی فہرست مرتب کی ہے جنہیں کسی بھی وقت مسمار کیا جاسکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جن 50ہزار مکانات کی مسماری کی تیاریاں کی جا رہی ہیں وہ یا تو اسرائیلی حکومت کی اجازت کے بغیر تعمیر کئے گئے ہیں یا زرعی اراضی پر بنائے گئے ہیں اس لئے ان کی مسمای لازمی قرار دی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں صہیونی ریاست کے عدالتی مشیر ’یہودا فائنچائن‘ کا بیان بھی نقل کیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ کے رکن ایرز کمنٹیسکی کی زیرقیادت قائم کمیٹی نے ایسے 50ہزار مکانوں کی نشاندہی کی ہے جو 1948 ء کے عرب شہروں میں واقع ہیں مگران کی مسماری کیلئے سفارشات مرتب کی جا رہی ہیں۔

اسرائیلی رکن پارلیمنٹ کی زیرقیادت قائم کمیٹی پچھلے سال فروری میں قائم کی گئی تھی جس میں کئی شہروں میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کو غیرقانونی قرار دیا گیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایرز کمنٹیسکی کی قیادت میں کمیٹی قائم ہی اس لئے کی گئی ہے تاکہ 1948ء میں فلسطینیوں کے ایسے مکانوں کو تلاش کیا جاسکے جنہیں صہیونی انتظامیہ کے بہ قول غیرقانونی طورپر بنایا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی عدالتی مشیر نے بتایا ہے کہ فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا قانون پولیس کے ذریعے نافذ العمل ہوگا۔ غیرقانونی تعمیرات کرنیوالے فلسطینیوں کے نہ صرف مکان گرائے جائیں گے بلکہ انہیں بھاری مالی جرمانے بھی کئے جائیں گے تاکہ وہ آئندہ ایسی خلاف قانون تعمیرات نہ کرسکیں۔