گوجرانوالہ ‘گزشتہ سال پسند کی شادی کرنے والوں میں طلاق کی شرح زیادہ تھی

ضلع کی عدالتوں میں طلاقوں کے پانچ ہزار مقدمات میں سے فیملی کورٹس نے ساڑھے چار ہزار دعووٴں میں فریقین میں علیحدگی کروائی

منگل 26 جنوری 2016 14:58

گوجرانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 جنوری۔2016ء) لو میرج اور والدین کی رضا مندی سے شادی کرنے والی لڑکیوں میں طلاقیں لینے کے رجحان میں خوفناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ۔ضلع بھر کی عدالتوں میں گزشتہ سال دائر ہونے والے طلاقوں کے پانچ ہزار مقدمات میں سے فیملی کورٹس نے ساڑھے چار ہزار دعووٴں میں فریقین میں علیحدگی کروائی جن میں تین ہزار سے زائد طلاقیں پسند کی شادی کرنے والی لڑکیوں نے حاصل کیں ۔

(جاری ہے)

طلاقوں کے مقدمات میں شوہروں پر وحشیانہ تشدد ، نشہ کرنے ، پہلے سے شادی شدہ ہونے ، خرچہ نہ دینے سمیت دیگر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کئے جاتے ہیں ‘ اسکی بڑی وجہ لو میرج کی ناکامی ، انڈین ڈراموں کی تقلید ، غربت اور اخراجات کا پورا نہ ہونا ہے ۔دعوے دائر کرنے والی خواتین عدالتی وقت شروع ہوتے ہی پیروی کے لئے فیملی کورٹس پہنچ جاتی ہیں تاہم مقدمات میں غیر ضروری التواء کی وجہ سے طلاقوں کے دعوے بھی تاخیر کا شکار ہو رہے ہیں ۔