برطانوی مہم جو ہینری ورسلی انٹارکٹکا پار کرنیکی کوشش کے دوران شدید تھکن ، پانی کی کمی سے انتقال کر گئے

منگل 26 جنوری 2016 13:04

برطانوی مہم جو ہینری ورسلی انٹارکٹکا پار کرنیکی کوشش کے دوران شدید ..

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26 جنوری۔2016ء) برطانوی مہم جو ہینری ورسلی انٹارکٹکا کو پار کرنے کی اپنی کوشش کے دوران شدید تھکن اور پانی کی کمی کی وجہ سے انتقال کر گئے ہیں۔55 سالہ سابق فوجی براعظم کو بغیر کسی مدد کے پار کرنے کے اپنے ہدف سے صرف 30 میل دور تھے جب ان کا انتقال ہو گیا۔ان کی اہلیہ جوانا نے ایک بیان میں کہا کے انھیں ’دل شکن اداسی‘ ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ لندن میں فلہم کے علاقے سے تعلق رکھنے والے ہینری ورسلی ’مکمل انسانی اعضاء کے فیل ہونے‘ کی وجہ سے انتقال کر گئے تھے۔ڈیوک آف کیمبرچ نے کہا کہ انھیں ہینری ورسلی کی موت کا سن کر ’بہت افسوس‘ ہوا ہے اور فٹبالر ڈیوڈ بیکہم نے بھی انھیں خراج تحسین پیش کیا۔پرنس ولیئم نے کہا ’وہ عظیم جرات مند اور پر عزم شخص تھے اور ہم سب کو فخر ہے کہ ہم انھیں جانتے تھے۔

(جاری ہے)

‘جب ہینری ورسلی کو علاج فراہم کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر کے ذریعے چلی لے کر جایا جا رہا تھا تو ان کی جانب سے ایک بیان جاری ہوا جس کے مطابق: ’ انٹارکٹک پر 71 دن اکیلے گزارنے اور 900 میل پار کرنے کے بعد میری جسمانی برداشت آج ختم ہو گئی ہے۔ مجھے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ اب میرا سفر ختم ہو چکا ہے، اس وقت جب میں اپنے مقصد سے اتنا قریب تھا۔‘ہینری ورسلی نے 1770 کلو میٹر کا اپنا سفر گذشتہ سال نومبر میں شروع کیا تھا جس میں وہ اپنی خوراک، خیمے اور سامان کو اپنے پیچھے گھسیٹ کر پیدل چلے۔ہینری ورسلی نے زخمی اور بیمار فوجی خواتین اور مردوں کی مدد کے لیے یہ قدم اٹھایا جس میں انھوں نے ایک لاکھ پاوٴنڈ جمع کرنے کا ہدف بھی پورا کیا۔