نہروں سے مٹی اٹھائے جانے پر متعلقہ انجینئر کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی، کمشنر سکھر

منگل 26 جنوری 2016 12:07

سکھر ۔ 26 جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔26 جنوری۔2016ء) کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ نے سکھر بیراج کی کلوزنگ کے دوران مختلف نہروں سے غیر قانونی طریقے سے مٹی اٹھائے جانے کی شکایات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے محکمہ آبپاشی، ریونیو اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا اجلاس طلب کیا۔اجلاس میں رینجرز کے کرنل، چیف انجینئر سکھر بیراج ولی محمد نائچ، ڈپٹی کمشنر سکھر شہزاد فضل عباسی اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

کمشنر سکھر نے کہا کہ کینالز سے ہر روز مٹی اٹھانے کیلئے غیر قانونی طریقے سے ہیوی مشینری استعمال ہورہی ہے، مگر محکمہ آبپاشی کی جانب سے کوئی بھی ایکشن نہیں لیا گیا اور نہ ہی تحریری طور پر انتظامیہ کو بتایا گیا ہے۔ انہوں نے آبپاشی افسران سے معلوم کیا کہ کس کی اجازت سے کینالوں سے مٹی اٹھائی جا رہی ہے جس سے بندوں کو نقصان پنہچ رہا ہے۔

(جاری ہے)

چیف انجینئر سکھر بیراج ولی محمد نائچ نے بتایا کہ 81 چھوٹی برانچز میں بھل صفائی کا کام ہورہا ہے، باقی کہیں بھی مٹی اٹھانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے، شہروں کے نزدیک لوگوں کو کینالوں سے مٹی اٹھانے سے روکنے کیلئے فورس فراہم کی جائے۔ کمشنر سکھر نے رینجرز اور پولیس کو کہا کہ آئندہ چیف انجینئر اور ایس ای کے اجازت نامے کے بغیر کسی کو بھی کینالوں سے مٹی اٹھانے نہ دی جائے اور قانون کو حرکت میں لایا جائے، اگر مٹی اٹھانے یا مشینری استعمال ہونے سے پشتوں کو نقصان پہنچا تو متعلقہ انجینئرکے خلاف ایف آئی آر درج کروائی جائے گی۔