مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پرعالمی برادری کی خاموشی بڑاالمیہ ہے،وائس آف وکٹمز

پیر 25 جنوری 2016 15:23

سرینگر ۔ 25 جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 جنوری۔2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی مقامی تنظیم وائس آف وکٹمزنے جنوری کوکشمیرکی تاریخ کاخونین مہینہ قراردیتے ہوئے کہاہے کہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر عالمی برادری کی خاموشی بڑاالمیہ ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق وائس آف وکٹمز کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر عبدالقدیر ڈاراورکوارڈینیٹر عبدالروف خان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں جموں وکشمیر پر گزشتہ 26برس کے دوران انسانی حقوق کی پامالیوں کے سبھی واقعات کی تحقیقات غیر جانبدارنہ کمیشن کے ذریعے کرانے کا مطالبہ کیا ۔

انہوں نے کہاکہ بھارتی فوج عدلیہ کے ساتھ عدم تعاون کر کے انسانی حقوق کی پامالیوں میں ملوث اپنے اہلکاروں کا تحفظ کر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے جنوری میں وادی کشمیرمیں پیش آنیوالے سانحات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 1990سے صرف 1993تک بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے سوپور ، گاؤ کدل ، بمنہ بائی پاس ، کرسو راجباغ ، مگرمل باغ ، صفا کدل ، ہندواڑہ اور کپواڑہ سمیت تقریباً ایک درجن مقامات پر عام شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل عام کے سارے ریکارڈ توڑ دئیے۔

انہوں نے کہا کہ صرف جنوری کے دوران ہی وادی میں فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے الگ الگ مقامات پر 150سے زیادہ نہتے کشمیریوں کو شہید کیا اور 400کے لگ بھگ بے گناہ افراد کو گولیوں کا نشانہ بنا کر عمر بھر کیلئے جسمانی اور ذہنی طور معذور اورمفلوج کردیا ۔ عبدالقدیر ڈاراور عبدالروف خان نے افسوس ظاہر کیاکہ مقبوضہ علاقے میں آج تک انسانی حقوق کی پامالیوں میں ملوث کسی بھی اہلکار کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے ۔ انہوں نے ہندواڑہ اور کپواڑہ کے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ کئی دہائیاں گزرنے کے بعد ان شہدیوں کے لواحقین کو کوئی انصاف نہیں ملا ہے۔

متعلقہ عنوان :