پٹھان کوٹ حملے کے حقائق سامنے لائیں گے: نواز شریف، پاکستانی تحقیقاتی ٹیم پٹھان کوٹ کا دورہ کرے گی، وزیراعظم کی لندن پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 24 جنوری 2016 19:02

پٹھان کوٹ حملے کے حقائق سامنے لائیں گے: نواز شریف، پاکستانی تحقیقاتی ..

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جنوری۔2016ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ بھارت سے ملنے والی معلومات پر تحقیقات کر رہے ہیں۔ پاکستانی تحقیقاتی ٹیم پٹھان کوٹ کا دورہ کرے گی۔ تحقیقات مکمل ہونے پر جو بھی حقائق ہونگے انھیں سامنے لائیں گے۔وزیراعظم محمد نواز شریف کا لندن پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ پاکستان میں بے شمار مسائل ہیں جنھیں اکیلا آدمی حل نہیں کر سکتا۔

ہم ہر کام میں فوج کیساتھ مشاورت کرتے ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان اور دہشتگردوں کیخلاف جاری آپریشن ضرب عضب کو بھی مشاورت کیساتھ شروع کیا گیا۔ وزیراعظم نے تسلیم کیا کہ نیشنل ایکشن پلان کے کچھ نکات سست روی کا شکار ہیں۔ انہوں نے نیشنل ایکشن پلان پر تیزی سے کام کرنے پر زور دیا۔

(جاری ہے)

بھارتی ایئر بیس پٹھان کوٹ پر حملے کے بارے میں بات کرتے وزیراعظم نے بتایا کہ بھارت کی طرف سے دیئے گئے کچھ شواہد پر تحقیقات کر رہے ہیں۔

اپنے بھارتی ہم منصب نریندرا مودی کو کہا تھا کہ تفتیش کے لیے بھارت کی مزید مدد درکار ہوگی۔ تحقیقات کی درست لائن پر جا رہے ہیں۔ بہت جلد رپورٹ سامنے آ جائیگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کے حقائق کو سامنے لائیں گے۔ سرحد پار سے دہشتگردی کے واقعات پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان معاہدہ ہے کہ اپنی سرزمین کو ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

پاکستان اس معاہدے کی سختی سے پابندی کر رہا ہے۔ دہشتگردوں کو اپنی سرزمین استعمال نہیں کرنے دیں گے۔ ہمیں ایک دوسرے کے معاملے میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین سے حملوں کی روک تھام ہونی چاہیے۔ کچھ عناصر ہیں جو افغانستان میں اپنے طور پر دہشتگردی کرتے ہیں۔ افغانستان کی اپنی فوج اور پولیس ہے۔ وہاں پر دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کرنا ان کی اپنی ذمہ داری ہے۔

افغان مفاہمتی عمل کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں امن اور استحکام کے بہت بڑے حامی ہیں۔ افغانستان میں امن کا راستہ صرف بات چیت ہے۔ ہم نے پاکستان، افغانستان، چین اور امریکا پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی ہے۔ چار ملکی کوآرڈی نیشن کمیٹی افغانستان میں امن کے قیام کیلئے کوشاں ہے۔ اس کمیٹی کی ایک میٹنگ کابل میں ہوئی جو اچھی رہی۔

سعودی عرب اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ خواہش ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان دوریوں کو حل کیا جائے۔ پاکستان کو اپنی ذمہ داری کا احساس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان دوریاں ختم کرنے کیلئے ثالثی کا کسی نے نہیں کیا۔ یہ ہمارا فیصلہ تھا۔ - See more at: http://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Pakistan/319302#sthash.aFSD6BRw.dpuf

متعلقہ عنوان :