افغانستان دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گا اور نرسری بن چکاہے ، دہشتگردوں کے خلاف مشترکہ آپریشن کا فیصلہ ہونا چاہئے ،نیشنل ایکشن پلان کے تحت ضرب عضب آپریشن مثبت نتائج برآمد ہوئے ، بڑی کامیابیاں حاصل ہوئیں، دہشتگردی کے واقعات میں بہت حد تک کمی آئی ہے،پاکستان دہشت گردی کیخلاف پوری قوت سے جنگ لڑرہا ہے ، افواج پاکستان کی دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے کوششوں کی پوری دنیا معترف ہے

وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 23 جنوری 2016 20:18

شیخوپورہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ ماضی کی نسبت افغانستان سے بہتر ورکنگ ریلیشن شپ ہے تاہم افغانستان دہشت گردوں کی محفوظ آماجگاہ بن چکا ہے یہاں کئی دہشت گردی کی کئی نرسریاں قائم ہیں جن کے خلاف مشترکہ آپریشن پر فیصلہ ہوجانا چاہیے، نیشنل ایکشن پلان کے تحت ضرب عضب آپریشن مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں اور بڑی کامیابیاں حاصل ہوئیں دہشتگردی کے واقعات میں بہت حد تک کمی آئی ہے تاہم دہشت گرد ی کا ناسور نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں موجود ہے اور اس کی لپیٹ میں امریکی سکولز بھی آچکے ہیں پاکستان دہشت گردی کیخلاف پوری قوت سے جنگ لڑرہا ہے اور افواج پاکستان کی دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے کوششوں کی دنیا معترف ہے۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کویہاں جھامکے میں سماجی رہنما چودھری عاشق حسین بھٹی کی رہائشگاہ پر محفل میلاد مصطفی ؐ میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ اس موقع پر امیدوار چیئرمین ضلع کونسلر رانا احمد عیتق انور، سابق ایم پی اے رانا تنویر احمد ناصر ، سابق ممبر ضلع کونسل حاجی طارق محمود ڈوگر،نومنتخب چیئرمین چودھری محمدارشد ورک،جہانزیب خان ، شفقت شاہ اور فیاض احمد بھٹی ، چودھری عمران خان بھٹی ایڈووکیٹ ، رانا محمد آصف بھٹی،ممتاز محمود مون خان اور سابق صدر پریس کلب جاوید معراج بھی موجودتھے رانا تنویر حسین نے کہاکہ انڈیا ہمارا ازلی دشمن ہے اور اس سے پاکستان کی سالمیت خوشحالی اور ترقی برداشت نہیں ہورہی تاہم پاکستان ہمسایہ خطہ میں امن کا خواہاں ہے لیکن اپنے وطن کے دفاع پر کوئی آنچ نہیں دینگے افغانستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ہیں اور ان کے خاتمہ کیلئے پاکستان اور افغانستان کو ملکر مشترکہ آپریشن کرنا ہوگا ضرب عضب میں بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکات میں سے اکثریت پر عملدرآمد جاری ہے تاہم مدارس کی اصلاحات ہیں ان کیلئے وقت درکار ہے انہوں نے کہاکہ آج کا پاکستان 2013 ء سے بالکل مختلف ہے یہاں معاشی وسیاسی استحکام کیساتھ ساتھ دنیا بھر میں اس کا وقار بلند ہوا انہوں نے کہاکہ ورلڈ اکنامک کی رپورٹ میں بھی پاکستان کی معاشی ترقی کو سراہا گیا اور ان شاء اﷲ آئندہ دوسالوں میں بجلی اور گیس کے بحرانوں پربھی قابو پالیا جائیگا ایران کیساتھ گیس پائپ لائن منصوبہ بھی مکمل ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ پوری قوم کا مطالبہ ہے کہ کرپٹ لوگوں کا احتساب ہونا چاہیے خواہاں اس کا تعلق کسی بھی جماعت سے ہو اپوزیشن لیڈر پی پی پی کی کرپشن اور سندھ آپریشن کی وجہ سے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی کیخلاف ہیں جو ایک ایماندار اور بااصول سیاسی رہنما ہیں انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی میں کچھ لوگ دہشت گردوں کے سہولت کاروں میں شامل ہیں جن پر ضرب عضب آپریشن کے دوران کارروائیاں کی گئیں جس پر پیپلزپارٹی کی قیادت نالاں ہے انہوں نے کہاکہ چودھری نثار علی خان باچاخان یونیورسٹی حملہ کی مذمت بھی کی ان کے بیانات پرنٹ والیکٹرانک میڈیا پر نشر بھی ہوئے ۔