ڈی جی آئی ایس پی آر نے چارسدہ حملے کے گرفتار 5سہولت کاروں کو میڈیا کے سامنے پیش کردیا ، نور اﷲ، ریاض، عادل، ضیاء اﷲ اور ابراہیم شامل

حملہ آوروں کو عادل نامی سہولت کار نے طور خمسرحد سے لے کر پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے مردان پہنچایا،مستری عادل نے یونیورسٹی کا نقشہ بنا کہ دہشت گردوں کو دیا،اس کی بیوی اور بھانجی نے درہ آدم خیل سے اسلحہ برقعے میں چھپا کر منتقل کیا، لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کی پریس بریفنگ

ہفتہ 23 جنوری 2016 20:16

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 جنوری۔2016ء) ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے سانحہ چارسدہ کی تحقیقات بارے پریس بریفنگ کے دوران گرفتار کئے گئے 5 سہولت کاروں نور اﷲ، ریاض، عادل، ضیاء اﷲ اور ابراہیم کو میڈیا کے سامنے پیش کر دیا گیا،یونیورسٹی پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو عادل نامی سہولت کار نے طور خم بارڈر سے لے کر پبلک ٹرانسپورٹ پر مردان پہنچایا، دہشت گردوں کو مردان چارسدہ روڈ پر دو گھروں میں پناہ دی گئی جن میں سے ایک گھر سہولت کار عادل اور ریاض کا تھا، دہشت گرد عادل مستری کا کام کرتا تھااور چند دن قبل یونیورسٹی میں مزدوری بھی کی تھی، عادل نے یونیورسٹی کا نقشہ بنا کہ دہشت گردوں کو دیا،عادل کی بیوی اور بھانجی نے درہ آدم خیل سے اسلحہ برقعے میں چھپا کر منتقل کیا،درہ آدم خیل سے اسلحے کی خریداری عادل اور ریاض نے کی ، دہشت گردوں کو نور اﷲ نامی سہولت کار نے رکشے پر یونیورسٹی کے قریب اتارا جہاں سے وہ گنے کے کھیت سے داخل ہو کر یونیورسٹی پہنچے، ریاض کا بیٹا ابراہیم بھی سہولت کاری میں ملوث تھا۔

متعلقہ عنوان :