باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کا حملہ ملک وقوم کے مستقبل پر حملہ ہے،میاں زاہد حسین

ہفتہ 23 جنوری 2016 13:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 جنوری۔2016ء)آل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، بزنس مین پینل کے فرسٹ وائس چےئر مین میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کا حملہ ملک وقوم کے مستقبل پر حملہ ہے ۔پوری قوم دہشت گردوں کی ظلم اور بربریت سے مقابلے کے لیے پاک فوج اور حکومت کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اورملک دشمنوں کی اس طرح کی بزدلانہ کارروائیاں قوم کے حوصلے کو پست نہیں کرسکتیں ۔

میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ملک کو دہشت گردی سے نجات دلانے کے لیے قومی ایکشن پلان کے خاطر خواہ نتائج حاصل ہوئے ہیں۔2012میں2472دہشت گردوں کی کاروائیوں کے نتیجے میں 3007 شہری اور 765قانون پر عمل درآمد کروانے والے اداروں کے اہل کارشہید ہوئے جبکہ 2015میں2403دہشت گرد ہلاک اور 940شہری اور 339دفاعی اداروں کے اہل کار شہید ہوئے ۔

(جاری ہے)

میاں زاہد حسین نے قومی ایکشن پلان کے تمام نکات پر فوری عملدرآمدکر نے کی ضرورت پر زوردیا اورملک کی مسلح افواج ،سیاسی رہنماوٴں ،تاجروں ،علماء اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو اپنے اختلافات کو پس پشت ڈال کر دہشت گردی کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بننے کی ضرورت پربھی زوردیا ۔

ایک بیان میں میاں زاہد حسین نے کہا کہ دسمبر2014کے سانحہ اے پی ایس میں144معصوم جانوں کے ضیاع کے بعد انسانیت کے دشمنوں نے ایک مرتبہ پھر تعلیمی ادارے کو نشانہ بنا کر اپنے عزائم واضح کردیئے ہیں،جب تک دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کو جلد سے جلد ان کے منطقی انجام تک نہیں پہنچایا جائے گا اس طرح کی بزدلانہ کاروائیاں قوم کے معماروں پر ہوتی رہیں گی، باچا خان یونیورسٹی میں علم حاصل کرنے والے معصوم طلباء اور ان کے اساتذہ کو نشانہ بنانے والے مسلمان تو کیاانسان کہلانے کے بھی حقدار نہیں ، قومی ایکشن پلان پر عملدرآمدروکنے کیلئے سیاسی طور پر رخنہ ڈالنے کے باعث دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے جو کہ قابل مذمت ہے ۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق باچا خان یونیورسٹی پرحملے میں ملوث دہشت گرد افغانستان سے آئے تھے اورانہیں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کی معاونت حاصل تھی لہذا حکومت پاکستان فوری طور پر اس ضمن میں کابل سے رابطہ کرے اورافغان حکومت پر زور دیا جائے کہ افغان سرزمین پر موجودپاکستان اور انسانیت دشمن عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاک بھارت تعلقات میں بہتری سب کی خواہش ہے لیکن اپنے معصوم طالب علموں کے خون کے بدلے میں ہمیں یہ بہتری کسی طور قابل قبول نہیں ۔اب وقت آگیا ہے کہ بھارت سے بھی دوٹوک بات کی جائے کہ وہ پاکستان سے کس طرح کے تعلقات کا خواہش مند ہے ۔